برطانوی حکام نے اومیکرون کے پھیلا کو مدنظر رکھتے ہوئے 2 ہفتوں کے لاک ڈان پر غور شروع کردیا ہے۔برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے ماہرین پر مشتمل سرکاری ادارے سائنٹیفک ایڈوائزری گروپ برائے ہنگامی صورت حال نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملک میں کورونا کے پھیلا کی یہی صورت حال رہی تو رواں برس کے آخر تک یومیہ 2000 افراد اسپتالوں میں علاج کے لیے آئیں گے۔ جنوری کے ابتادئی دنوں میں یہ تعداد 3000 مریض یومیہ تک جاپہنچے گی۔دوسری جانب برٹس میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہ اٹھائے تو کرسمس کی چھٹیوں کے دوران ملک بھر کے اسپتالوں میں کام کرنے والے 50 ہزار ڈاکٹر، نرسز اور دیگر عملہ اس سے متاثر ہوسکتا ہے۔برطانوی حکومت نے ملک میں کورونا کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلا کو روکنے کے لیے پابندیوں کو مزید سخت کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت اس بات پر غور کررہی ہے کہ ملک بھر میں پبس اور ریسٹورینٹس پر صرف ان ڈور ڈائننگ کی اجازت دی جائے گی، گھروں پر تقریبات پر پابندی ہوگی۔ اس کے علاوہ لوگوں کو اس وبا کے خلاف قوت مدافعت بڑھانے کے لیے ویکسین کی ایک اضافی خوراک لگوانے کی ہدایت کی جائے گی۔