فاٹااور بلوچستان خواتین کی بی آئی ایس پی میں شمولیت ترجیح : فیصل کنڈی

Dec 20, 2022


اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر مملکت برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے سابقہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے پارلیما نی وفد کو بی آئی ایس پی پر بریفنگ کے دوران بات چیت کرتے کہا کہ دور افتادہ علاقوں اور خاص طور پر سابقہ فاٹا اور بلوچستان کی غریب اور نادار خواتین کی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نیٹ ورک میں شمولیت اولین ترجیح ہے۔ وزیر مملکت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے جاری اقدامات سے وفد کو آگاہ کیا اور سابقہ فاٹا کے اراکین قومی اسمبلی سے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں بی آئی ایس پی کے مختلف پروگراموں میں شمولیت کے حوالہ سے آگاہی اور شعور اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق خواتین اس پروگرام سے مستفید ہو سکیں۔ وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ کا فوری کرنے والا وفد محسن داوڑ، محمد جمال الدین، مفتی عبدالشکور اور ساجد حسن طوری پر مشتمل تھا۔ وفد کے اراکین نے وزیر مملکت کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو معال اور مو¿ثر طریقے سے کام کرنے کے حوالہ سے اپنی تجاویز و آراءپیش کیں اور اپنے متعلقہ اضلاع میں مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی۔بریفننگ میں وفد کو بتایا گیا کہ اب تک سابقہ فاٹا کے مختلف اضلاع میں 8لاکھ کے قریب خاندانوں کا سروے ہو چکا ہے جن میں۔ سے تقریباً 3لاکھ 80ہزار کے قریب خاندان بینظیر کفالت کے تحت امدادی رقوم حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ وفد کو مزید بتایا گیا کہ اس وقت بی آئی ایس پی کے 27 رجسٹریشن ڈسک کام کر رہے ہیں جبکہ 23مزیدڈسک اگلے چند ماہ میں کام شروع کر دیں گے۔ جن خاندانوں کا اب تک سروے نہیں ہوا وہ بی آئی ایس پی کے تحصیل دفاتر میں جا کر اپنی رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔بینظیر کفالت، نشوونما، تعلیمی وظائف اور این ایس ای آر سروے پر وفد کو پریزینٹیشن دی گئی۔ اس ماہ کے آخر تک بینظیر نشوونما پروگرام کو پورے ملک تک وسعت دی جا رہی ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری بی آئی ایس پی یوسف خان، ڈائیریکٹر جنرل نوید اکبر اور نور رحمان بھی موجود تھے ۔
فیصل کنڈی

مزیدخبریں