لاہور (سپیشل رپورٹر) پروفیشنل حامد خان گروپ نے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی جانب سے ممبر پنجاب بار کونسل رانا محمد آصف کو دی جانے والی توہین عدالت کی سزا کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ہمیں قانونی راستہ چاہئے۔ اس راستہ میں عدلیہ روڑے نہ اٹکائے۔ رانا آصف کے خلاف تکبر میں آکر توہین عدالت کی سزا دی گئی جو سرے سے ہی غیر قانونی ہے۔ کسی کو حق حاصل نہیں کہ وہ وکلاء کو حقیر سمجھے۔ وہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ بار کے کراچی ہال میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ بار کے سابق صدور شفقت محمود چوہان ، چودھری ذوالفقار، مقصود بٹر، رانا ضیاءعبدالرحمان، میاں عبدالقدوس، صدر لاہور بار راﺅ سمیع، سیکرٹری سپریم کورٹ بار مقتدر اختر شبیر، ممبر پاکستان بار کونسل اور لاہور بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر چودھری اشتیاق اے خان، میاں عرفان اکرم و دیگر نے شرکت کی۔ وکلا رہنماﺅں نے رکن پنجاب بار کونسل رانا آصف ایڈووکیٹ کو توہین عدالت میں دی گئی سزا کے آرڈر کو مسترد کرتے ہوئے اس حکم کو واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا دکھ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے اس معاملہ کا نوٹس نہ لیا ہے، دکھ ہے۔ چیف جسٹس پاکستان معاملے کی حساسیت کو بھانپتے ہوئے اس کے حل کےلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ہم وکلا توہین عدالت کیس کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم عدلیہ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ وکلا بار اور کالے کوٹ کے لیے کھڑے ہیں۔ وکلاءرہنماﺅں نے رکن پنجاب بار کونسل رانا آصف کیساتھ اظہار یکجتی کے لیے دستخطی مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ اس مہم پر سب سے پہلے حامد خان نے دستخط کیے۔
رانا آصف/ سزا مسترد