قابض فوج نے کالے قانون کے تحت بارہ مولا سے نوجوان کو گرفتار کیا‘ عالمی تنظیمیں کشمیری قیدیوں کی حالت زار کا نوٹس لیں: حریت کانفرنس


نئی دہلی‘ سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی میں شمالی کشمیر کے بارہمولہ میں ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا۔فوج نے نوجوان کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ضلع کے علاقے چکلو میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموںپر زور دیا کہ وہ کشمیری قےدیوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔دوسری جانب انتہا پسند بھارتی حکومت نے ایک انتظامی حکم کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر کی خانقاہوں اور مساجد کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے ۔ بی جے پی کی خاتون رہنما درخشاں اندرابی کی قےادت میں جموں و کشمیر وقف بورڈ نے ایک حکم کے تحت خانقاہوں اور مساجد کی تمام مقامی کمیٹیوں کو ختم کرنے کا حکم دیا ہے اور متنبہ کیا کہ کمیٹیوں کے ذریعے لئے گئے فیصلے قانون کے تحت قابل سزا جرم تصورکئے جائیں گے۔
 جبکہ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزےر اعلی اورنیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ ہندوتوا پارٹی علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے جھوٹے دعوے کا پرچار کرنے کے لیے کشمیری پنڈتوں کو قربانی کا بکرابنا رہی ہے۔فاروق عبداللہ نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے مودی حکومت کے بلند و بانگ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ محض ایک پروپیگنڈا ہے۔فاروق عبداللہ نے جو گزشتہ ایک سال کے دوران شہریوں پر حملوں میں اضافے پر بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے رہے ہیں ،کہاکہ حکومت کشمیری پنڈت ملازمین کو قربانی کا بکرا بنا رہی ہے۔
کشمیر

ای پیپر دی نیشن