وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کابل سے تعلقات کشیدہ ہیں‘ افغانستان کو دہشت گردی کا علاقائی مرکز بنتے کوئی نہیں دیکھنا چاہتا۔ ہم افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں اور طالبان کے ساتھ بات چیت کیلئے پرعزم ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ دہشت گردی کے واقعات رونما نہ ہوں۔ دوسری طرف خیبر پی کے کے ضلع لکی مروت کے تھانہ برگئی پر رات گئے دہشت گردوں کے حملے میں افسر سمیت 4 پولیس اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوگئے جبکہ بنوں میں سی ٹی ڈی کے دفتر پر دہشت گردوں کے حملے میں دو سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔ دہشت گردوں کی تعداد 20 سے پچیس بتائی جاتی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ پاکستان سمیت کوئی ملک افغانستان کو دہشت گردی کا مرکز بنتے دیکھنا نہیں چاہتا کیونکہ پرامن افغانستان ہی خطے کی اہم ضرورت ہے تاکہ یہاں ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیاجا سکے۔ کابل انتظامیہ نے اقتدار میں آکر خود دنیا کو باور کرایا تھا کہ وہ عالمی برادری کے ساتھ چلنا چاہتی ہے تاکہ عالمی سطح پر اسے تسلیم کیا جاسکے۔ لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد افغان طالبان اپنی پرانی ڈگر پر ہی گامزن نظر آئے اور بھارتی مفادات کے رکھوالے بن کر پاکستان کے ساتھ دشمن والا ہی رویہ اختیار کیا۔ پاکستان تو ماضی کی طرح اب بھی افغانستان کے ساتھ اچھے اور پرامن تعلقات کیلئے کوشاں ہے جس کا اظہار گزشتہ روز وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی کر چکے ہیں لیکن افغان سرحد پار سے پاکستان میں تسلسل کے ساتھ دہشت گردی کی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ گزشتہ روز ہونیوالے دہشت گرد حملوں میں بھارت اور افغانستان کی سازشوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ حالیہ دنوں میں ٹی ٹی پی جنگ بندی کا معاہدہ ختم کرکے پاکستان میں کھلی جارحیت کا اعلان کر چکی ہے جسے افغانستان کی پوری سپورٹ حاصل ہے۔ اس تناظر میں پاکستان میں ہونیوالی ہر دہشت گردی کے تانے بانے بھارت اور افغانستان سے ہی ملتے نظر آتے ہیں۔ لہٰذا ضروری ہو گیا ہے کہ افغانستان کے معاملے میں پاکستان اپنی خارجہ پالیسیوں پر نظرثانی کرے اورسرحد پار سے ہونیوالے حملوں اور دہشت گردی کی وارداتوں کا معاملہ سنجیدگی کے ساتھ عالمی اداروں اور اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے۔ جس طرح پنجاب میں انسداد دہشت گردی کا محکمہ کام کر رہا ہے‘ اسی طرح خیبر پی کے میں بھی اسی نوعیت کا ایک محکمہ قائم کرنا چاہیے جو تخریب کاری اور دہشت گردی پر قابو پانے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرسکے۔
لکی مروت کے تھانے میں دہشت گردی
Dec 20, 2022