راولپنڈی(جنرل رپورٹر)میٹھے مشروبات موٹاپے، ذیابیطس، کینسر، دل، گردے اور دیگر کئی غیر متعدی امراض کی ایک بڑی وجہ ہیں، یہ بات یونیورسٹیوں کے شعبہ جات کے سربراہوں، صحت، معاشی اور پالیسی ماہرین نے مقامی ہوٹل میں پا کستا ن نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،پا کستان ذیابیطس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹی پروفیسر ڈاکٹر عبدالباسط، کیپٹل یونیورسٹی سے مسٹر نعیم، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز سے ڈاکٹر بھٹہ، پنجاب گروپ آف کالجز سے محترمہ نازیہ، آر آئی پی اے ایچ یونیورسٹی سے ڈاکٹر رشید، گرل گائیڈز ساجدہ فیروز، بوائز اسکاؤٹس سے مسٹر شاہد، ایرڈ یونیورسٹی سے ڈاکٹر آصف، لاثانی اسکول سے مبشر حسین، گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکوبیٹر کے کنسلٹنٹ منور حسین، صحت اور معاشی ماہرین موجود تھے ، ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ پناہ پچھلی 4 دہائیوں سے لوگوں خصوصاً نوجوانوں کی زندگیوں کو دل اور دیگر غیر متعدی بیماریوں سے بچانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ میٹھے مشروبات ان بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہیں، حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایس ایس بی یز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو 2023-24 کے بجٹ میں کم از کم 30% تک بڑھا دے تاکہ شوگر ڈرنکس کی کھپت کو کم کیا جا سکے۔
پناہ نوجوانوں کو غیر متعدی امراض سے بچائو کیلئے کام کر رہا ہے، ثناء اللہ گھمن
Dec 20, 2022