حیدرآباد( بیورو رپورٹ)ڈویژنل کمشنر حیدآرباد ندیم الرحمان نے کہا ہے کہ مردم شماری ایک قومی فریضہ ہے جسے ایمانداری سے انجام دیتے ہوئے درست اعداد وشمارجمع کیے جائیں کیونکہ صوبے کی ترقی کا انحصار درست مردم شماری پر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ایچ ڈی اے کے کانفرنس ہال میں بیورو آف اسٹیٹکس حیدرآباد کی جانب سے ساتویں مردم شماری و گھرشماری سے متعلق منعقدہ پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انکا کہنا تھاکہ یہ خوش آئند بات ہے کہ اس مرتبہ ڈیجیٹل مردم شماری و گھر شماری ہونے جا رہی ہے لہٰذا گنتی کے عمل کے دوران صحیح اعداد وشمار کیے جانے کو یقینی بنایا جائے۔ 250 گھروں پر مشتمل ایک بلاک کو گننے کے لیے ایک ماہ کا عرصہ کافی ہوتا ہے اس لیے گنتی کے عمل میں جلد بازی سے گریزکیاجائے اور مکمل چانج پڑتال کے بعد ہی فارم پُر کیا جائے اور کوشش کی جائے کہ گنتی کے عمل کے دوران ڈبلنگ سے بچاء جائے۔بجٹ کی تقسیم کے وقت مردم شماری کے اعداد و شمار کو مد نظررکھتے ہوئے ترقیاتی منصوبے و روزگار کے مواقعے پیدا کیے جاتے ہیں۔مردم و گھر شماری کے عمل کے دوران گھروں کی تعداد ،دیہاتوں میں موجود اسکولز کی سہولیات،بچوں کی انرولمینٹ ، شرح خواندگی کے علاوہ لوگوں کے صحیح اعداد وشمار کی مکمل معلومات فارم میں درج کی جائے۔ مر دم شماری و گھر شماری کے کام میںپاک فوج کے کردار کو بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔اس موقع پر بریفنگ میں بتایاگیا کہ پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ کا آج افتتا ح کیاگیا ہے جو کہ 23 دسمبر 2022 تک جاری رہے گا،جس کے بعد تربیت حاصل کرنے والے اپنے مقررکی گئی حدود میں فروری2023 سے فیلڈ میں اپنا کام شروع کریں گے۔تاریخ کی یہ پہلی ڈیجیٹل مردم شماری و گھر شماری کی جارہی ہے اس موقع پر ڈویژنل کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمان میمن نے تربیتی ورکشاپ کے دوران موجود لوگوں کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کے جواب دیئے اور انہیں ان کے کام کے متعلق تفصیلی آگاہی فراہم کی۔