سموسہ ، بریانی اور پیزا شوگر ، بلڈ پریشر اور امراض جگر کا باعث


عیشہ پیرزادہ
eishapirzada1@hotmail.com 
کھانا پینا تب تک اچھا لگتا ہے جب صحت آپ کا ساتھ دے رہی ہو لیکن جب آپ صحت کا ساتھ نہ دینا چاہ رہے ہوں تو ایک ایسا وقت بھی آتا ہے کہ اچھی صحت بھی آپ کا ساتھ چھوڑ دیتی ہے۔ اچھی صحت کا تعلق اچھی خوراک سے جڑا ہے۔ ہمارا عالم یہ ہے کہ ہم گھر کی نسبت بازار کے کھانوں میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں فیٹی لیور، شوگر، بلڈ پریشرموٹاپے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ حال ہی میں انٹرنیٹ پر ملتان سے تعلق رکھنے والے معدہ اور جگر کے ماہر اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرعفان قیصر کی ویڈیوز پے در پے وائرل ہیں جن میں وہ ناقص آئل میں بنے ہائی کیلوریز پر مبنی سموسوں، بریانی اور پیزا سے متعلق تنبیہ کر رہے ہیں کہ ہماری خوراک کس قدر ناقص ہے۔ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عفان قیصر سوشل میڈیا  پرپاکستان کے سب سے نامور میڈیکل انفلونسر ہیںجن کے فالوورز کی تعداد لاکھوں میںہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر عفان قیصر  کنسلٹنٹ گیسٹرولوجسٹ اینڈ ٹرانسپلانٹ ہیپاٹولوجسٹ بھی ہیں۔نوائے وقت نے آج اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عفان قیصر سے تفصیلی گفتگو کی ہے جو نذر قارئین ہے۔
نوائے وقت :یہ بتائیں کہ سموسے مضر صحت کیسے ہیں؟ کیا کبھی کبھار کھائے جا سکتے ہیں؟
 ڈاکٹر عفان قیصر:سموسہ میں کیلوریز کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے۔ ایک درمیانے سائز کے سموسے میں تقریباتین سو جبکہ پاکستان میں پائے جانے والے بڑے سموسے میں چار سو سے زائد کیلوریز پائی جاتی ہیں۔سمجھ لیں کہ یہ چار سو کیلوریز کا ایٹم بم ہے۔ کبھی کبھار کی حد تک آپ اسے کھا سکتے ہیں لیکن ایک سموسہ کھانے کے لیے آپ ایک وقت کا کھانا نہیں کھائیںگے۔مثلاََ ایک مرد کو دو ہزار سے پچیس سوکیلوریز اور ایک عورت کو پندرہ سو سے دو ہزار کیلوریز ایک دن میں  لینا  ضروری ہیں۔لہذا آپ دن یا رات کے کھانے کی جگہ صاف ستھری جگہ کا ایک سموسہ کھا سکتے ہیں ۔یعنی اسے بطور سنیک  یا ٹی بریک  کے نام پر ہر گز نہ کھائیں۔ایک پورا سموسہ کھانے کا مطلب ہے کہ ایک لنچ۔
سوال: آپ کی ویڈیو پر مثبت اور منفی دونوں طرح کا رد عمل آیا،کچھ کا کہنا تھا کہ زندگی جینے کا نام ہے لہذا جو کھانے کا دل ہو وہ ضرور کھانا چاہیے۔ جبکہ کئی لوگوں نے مزاحیہ میمز بھی بنائیں۔ایسے لوگوں کو کیا کہیں گے؟
ڈاکٹر عفان قیصر:تنقید کرنے والوں سے کہوں گا کہ جینا زندگی کا نام ضرور ہے لیکن یہ دیکھنا بھی ضروری ہے کہ وہ زندگی آپ کو موت کی طرف لے کر نہ جا رہی ہو۔یا تو آپ 60 ،ستر سال کی صحت مند زندگی جیئں،یا آپ بیس پچیس سال سے شوگرکے ساتھ زندگی گزاریں۔جہاں تک میمز کی بات ہے تو اسے میں انجوائے کرتا ہوں۔میمز کبھی مجھے بری نہیں لگیں۔البتہ کچھ جونیئر ڈاکٹرز جو پرسنل ہو جاتے ہیں اور میری فیملی میں مداخلت کرتے ہیں تو یہ مجھے اچھا نہیں لگتا۔یہ بات سیدھی سی ہے جب کوئی آپ کی فیملی کو کسی معاملے میں شامل کرے تو یہ کسی کو بھی اچھا نہیں لگتا۔
نوائے وقت:سموسوں کے بعد آپ نے بریانی اور پیزا کو ڈرون اور ریڈ لائن سے تشبیہ دی،جبکہ یہ دونوں پکوان پاکستانیوں کی مرغوب غذائیں ہیں۔کیا آپ کو لگتا ہے کہ ان غذائوں سے اجتناب کرنا پاکستانی عوام کے لیے مشکل ہوگا؟ بریانی اور پیزا کو Healthy   کیسے بنایا جاسکتا ہے؟
 ڈاکٹر عفان قیصر:بریانی ،پیزا پاکستانیوں کی مرغوب غذائیں ہیں یہی وجہ ہے کہ یہاں شوگر، ہائپر ٹینشن،بلڈ پریشر ، فیٹی لیور،کا ریٹ بہت زیادہ ہے۔بریانی کی ایک پلیٹ میں ایک ہزار کیلوریز ہیں۔لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بریانی کھانا چھوڑ دیں۔آپ بازار کے بجائے گھر پر بنی بریانی کھائیں، جس میں کیلوریز کی کم مقدار شامل ہو۔البتہ اگر ایک ہزار کیلوریز پر مبنی بریانی کھانی ہے تو 34 کلومیٹر واک کرنی پڑے گی ایک دن میں، لیکن اتنا کوئی چل نہیں سکتا۔
ہم اپنی ڈائیٹ کو  اس طرح  Healthy 
بنا سکتے ہیں اگر پاکستان میں کیلوریز کائونٹر کا تصور عام ہو۔یعنی ہم جو کھا رہے ہیں اس کی کیلویز گنتی کریں۔
نوائے وقت: اپنی ڈائیٹ کو کیسے Healthy بنا یا جائے؟ کن اجزاء کا استعمال بڑھایا جائے؟ نیز کوکنگ آئل جو ہر کھانے کا لازمی حصہ ہے ،کونسا استعمال کریں؟
ڈاکٹر عفان قیصر: تازہ پھل اورسبزی، سبز پتوں والی سبزی، زیتون کا تیل، سرسوں کا تیل کا استعمال کریں۔ایئر فرائیر کا استعمال بڑھا دیں۔دنیا بھر میں ایئر فرائی کا ٹرینڈ عام ہو رہا ہے ،اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں کم سے کم آئل استعمال ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اگرآپ زیتون اور سرسوں کا تیل افورڈ نہیں کر سکتے تو کوشش کریں کہ پلانٹ کا تیل استعمال کریں۔ پلانٹ کے آئل میں سورج مکھی کا تیل شامل ہے۔ لیکن جانوروں کی پگھلی چربی کا تیل اور گھی استعمال نہ کریں۔
پاکستان میں فیٹی لیور کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اگر آپ اپنی ڈائیٹ کا خیال رکھیں گے تو بہت سارے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن