وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو گجرات کا قصائی کہنے کے بیان کا دفاع کیا ہے۔ واشنگٹن میں امریکی ٹی وی بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارت سے متعلق سوال پر بلاول نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم سے متعلق تاریخی حقیقت دہرائی ہے، اپنے بیان پر قائم ہوں، مودی گجرات کا قصائی ہے۔ بھارت میں میرے سر کی قیمت دو کروڑ روپے لگائی گئی ہے، اس سے ثابت ہوا کہ میں نے جو کہا تھا وہ درست ہے، مودی حکومت بھارت میں مسلمانوں پر تشدد کررہی ہے۔ واضح رہے اقوام متحدہ میں بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسامہ بن لادن مر چکا ہے لیکن گجرات کا قصائی زندہ ہے اور وہ بھارت کا وزیر اعظم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی پر وزیر اعظم بننے سے قبل امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد تھی۔ اس بیان نے بھارت میں آگ لگا دی اور بھارتی انتہا پسند ہندو آپے سے باہر ہو گئے ہیں، بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور انتہا پسند پارٹی راشٹریہ سوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر سیخ پا ہوتے ہوئے ملک بھر میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔ جبکہ ہندوستان کی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما نے بلاول بھٹو کے سر کی قیمت دوکروڑ روپے لگادی ہے، ہندو انتہاپسند منوپل بنسل نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص بلاول بھٹو کا سر تن سے جدا کرے گا، اسے دوکروڑ روپے انعام ملے گا۔ مودی کو گجرات کا قصائی کہنے پر بی جے پی کی جانب سے بھارت میں بلاول بھٹو کے خلاف مظاہرے اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ بی جے پی کے کارکنوں نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر جمع ہو کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بھی لگائے جبکہ دہلی پولیس کو بظاہر روکنے کی کوشش کرتی رہی اور رکاوٹیں بھی لگائیں۔