بنگالی‘ پنجابی‘بلوچی اور سندھی

اگر ہم خود کو بنگالی‘ پنجابی‘بلوچی اور سندھی وغیرہ پہلے اور مسلمان اور پاکستانی بعد میں سمجھنے لگیں گے تو پھر پاکستان لازماً پارہ پارہ ہو کر رہ جائے گا۔
(ڈھاکہ 31 مارچ 1948)

ای پیپر دی نیشن