ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کی خفیہ ایجنسیاں اس معاہدے کو ناکام بنانے کی تیاریاں کررہی ہیں اور آئندہ چند روز میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرسکتی ہیں جبکہ امریکہ کی جانب سے بھی پاکستانی علاقوں میں بڑے ڈرون حملے ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ابھی تک امریکہ اور مغربی ممالک نے نظام عدل ریگولیشن پرمثبت رد عمل ظاہر نہیں کیا بلکہ اس معاہدے کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ نوائے وقت کی ایک رپورٹ کے مطابق اس معاہدے کے حوالے سے آئندہ کچھ روز میں امریکی مقتدرحلقے صدرآصف علی زرداری سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ صدراس معاہدے کے مستقبل کا فیصلہ ان امریکیوں سے ملاقات کے بعد کریں گے۔