مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے مسئلہ کشمیر پرمذاکرات کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ چودھری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر دو برس سے فائلوں میں بند ہے۔

برطانوی پارلیمانی وفد برائےکشمیر نے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ اسلام آباد میں چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کی۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے برطانوی وفد کو کشمیر ایشو پر بریفنگ دی۔ مولانا فضل الرحٰمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ممبئ حملوں کے بعد پاک بھارت مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے تھے تاہم بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے مسئلہ کشمیر پرکھلے دل سے مذاکرات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر صرف مذاکرات کے ذریعے حل نہیں ہوسکتا اس کیلئےسنجیدہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارت کا یہ تجزیہ غلط ہے کہ مسئلہ کشمیر بندوق کی نوک پر زندہ ہے یہ کشمیریوں کے دل کی آواز جسے دبایا نہیں جاسکتا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ قاف کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دوسال سے فائلوں میں بند ہے۔ حکومت کومسئلے کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کشمیر کی زمین سے نہیں بلکہ کشمیری عوام سے دلچسپی ہے۔
اس موقع پربرطانوی پارلیمنٹ کے رکن لارڈ نذیر نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنی سفارشات برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

ای پیپر دی نیشن