ہر طرف ہی غربت کا دھواں دیکھ رہا ہوں
یہ کیسی حکومت کے نشاں دیکھ رہا ہوں
قائد! ترے اس ملک کا اللہ نگہباں
ہر قسم کے مکار یہاں دیکھ رہا ہوں
یہ طرفہ تجارت بھی تو پیغامِ فنا ہے
مٹتے ہوئے امت کے نشاں دیکھ رہا ہوں
افکار غریبانِ وطن پوچھ نہ ارشد
ہر شخص کو ہی محو فغاں دیکھ رہا ہوں