لندن (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی سے خطاب میں کہا ہے کہ شیعہ اکابرین نے احتجاجی دھرنے کے خاتمہ کا اعلان کر کے سوگواران کو مایوس کیا۔ مطالبات پورے نہ ہونے کے باوجود یکطرفہ طور پر دھرنے کے خاتمے کا اعلان کیا گیا۔ یہ عمل شیعت اور اہل تشیعوں کے عقیدوں کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ بعض عناصر شہداءکی نعشوں پر سیاست چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سانحہ پر پارلیمانی کمیٹی بھیجنا شہداءکے لواحقین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ مسلح افواج اور خفیہ اداروں کے سربراہان بتائیں کہ خون کی ہولی کب تک کھیلی جائیگی۔ مفتی اعظم بتائیں کہ اس سانحہ پر قرآنی آیات کیا درس دیتی ہیں؟