اسلام آباد میں ہفتہ واربریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ کاکہناتھاکہ افغان مسئلےکاحل مفاہمتی عمل کےذریعے چاہتےہیں،پاکستان طالبان کےساتھ مذاکرات میں سہولت کارکاکردارادا کرنے کےلیےتیار ہے،بھارت کی جانب سے کشتی ڈرامہ بےنقاب ہونےکےسوال پر ترجمان نےکہاکہ پاکستان نے پہلے ہی کہاتھا کہ پاکستان نےپہلے ہی کہاتھا کہ کوئی کشتی لاپتہ نہیں،اب بھارتی حکام کےمتضاد بیانات سے یہ ڈرامہ بے نقاب ہوگیاہے،بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ کے متعلق پاکستان کو معلومات فراہم نہیں کیںبھارتی سیکریٹری خارجہ کی پاکستان آمد کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کے دورے کے تاریخ کا تعین نہیں ہوا تاہم پاکستان نے مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا،بھارتی سیکریٹری خارجہ سے تمام امور پر بات چیت ہو گی،پاک بھارت مسائل کا حل مزاکرات سے چاہتے ہیں،افغان مہاجرین کے متعلق تسنیم اسلم نےکہاکہ دسمبر دوہزار پندرہ تک تمام افغان مہاجرین کی واپسی چاہتے ہیں،غیر قانونی طور پر قیام پذیر افغان باشندوں کےخلاف قانونی کارروائی جاری رہے گی،تاہم رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو دسمبر دوہزار پندرہ تک کچھ نہیں کہا جائے گا،انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرامد کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر بھی مذاکرات جاری ہیں،