لاہور (فرخ سعید خواجہ) تحریک انصاف کے الیکشن کمشن اور پارٹی چیئرمین کے درمیان ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہو سکا کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں پارٹی کے صرف ایک عہدہ صدر کا انتخاب کروایا جائے گا یا پانچ عہدوں پر الیکشن ہونگے۔ عمران خان بضد ہیں کہ پارٹی کے ایک عہدے صدر کا انتخاب کرایا جائے۔ صدر اپنی ٹیم خود چنے جبکہ چیف الیکشن کمشنر سید تسنیم نورانی ڈٹے ہوئے ہیں کہ تمام عہدوں کا الیکشن ہو۔ دونوں جانب سے بات چیت جاری ہے دوسری طرف پارٹی رکنیت کے حوالے سے بھی آئے روز کوئی نہ کوئی نئی صورتحال سامنے آ رہی ہے۔ پارٹی کے الیکشن کمشن نے پہلے الیکشن میں حصہ لینے اور ووٹ ڈالنے کیلئے پارٹی کی رکنیت مہم شروع کرائی تھی تاہم لگ بھگ ایک ماہ کی مہم کے بعد الیکشن کمشن کی جانب سے یہ وضاحت سامنے آئی ہے کہ 2016ء کے انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لینے اور ووٹ ڈالنے کیلئے ضروری ہے کہ تمام پرانے ارکان خود کو دوبارہ 90088 پر رجسٹرڈ کروائیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ الیکشن کمشن نے پارٹی کے پہلے سے موجود دفاتر کا بھی نوٹس لیا ہے۔ تحریک انصاف پنجاب کے سابق صدر اعجاز چودھری نے فیصل ٹاؤن میں پارٹی کے صوبائی دفتر میں موجود پارٹی کا سامان چیئرمین سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا ہے وہ دفتر والی کرائے کی عمارت میں اپنی رہائش لے گئے ہیں البتہ اس عمارت کے دو کمرے بدستور ان کے میڈیا منیجرز کے پاس رہیں گے۔ تحریک انصاف لاہور کے سابق صدر عبدالعلیم خان کا قائم کردہ گلبرگ میں تحریک انصاف لاہور کا دفتر پہلے ہی بند کر دیا گیا تھا۔ اس تمام صورتحال کے باعث پارٹی کی صفوں میں بہت بے چینی پائی جاتی ہے جس کا اظہار پارٹی کے لوگ غیررسمی گفتگو میں کرتے نظر آتے رہتے ہیں۔
تحریک انصاف میں کتنے عہدوں پر الیکشن ہو گا، فیصلہ نہ ہو سکا
Feb 20, 2016