کراچی ، اسلام آباد (وقائع نگار+ آئی این پی) سندھ کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن‘ پاکستان سٹیل ملز اور لاکھڑا کول پاور پلانٹ کی نجکاری کی سختی کے ساتھ مخالفت کی ہے۔ سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ساتویں منزل نیو سندھ سیکرٹریٹ میں ہوا‘ آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا بعد میں میر ہزار خان بجارانی اور عاصمہ جہانگیر کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کے کارکن اپنی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث فاقہ کشی کا شکار ہیں وفاقی حکومت نے دانستہ طور پر سٹیل ملز کے مفافع بخش ادارے کو نقصان میں تبدیل کردیا اور یہی حال پی آئی اے کا کیاگیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ اگر پاکستان اسٹیل مل کی نجکاری کردی جاتی ہے تو ملز کی زمین خود بخود صوبائی حکومت کو منتقل ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ پی آئی اے‘ ملز اور لاکھڑا کول فائر پاور پلانٹ کے ورکرز کے مفادات کا تحفظ کرے‘ سندھ حکومت ان کی نجکاری کے خلاف احتجاج کرے گی‘ کابینہ نے متفقہ طور پر وزیراعلیٰ سندھ کو اختیار دیا کہ وہ اس سلسلے میں وفاقی حکومت کو کابینہ کا واضح پیغام دیدیں۔ کابینہ کے ایجنڈے میں سندھ پولیس (تبادلے‘ پوسٹنگ اور مدت) قواعد 2017ء کے ڈرافٹ‘ سندھ کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں سے متعلق ڈرافٹ قانون‘ ضیاء الدین یونیورسٹی کے چارٹر میں ترمیم‘سندھ کول اتھارٹی قواعد 2017ئ‘ سندھ نوری آباد گیس فائر پاور پروجیکٹ‘ سندھ مائننگ کنسیشن قواعد 2002ء کی نظرثانی شدہ ترمیم‘ مائنز کمیٹی کی ساخت وضع کرنے کیلئے اختیارات کی تفویض‘ سندھ رویت ہلال ایکٹ 2017ء سے متعلق قانون سازی‘ سندھ قرآن (پرنٹنگ‘ ریکارڈنگ اورشہید اور مقدس اوراق ورک کے ڈسپوزل)ایکٹ 2018‘ لاء آفیسر (کنڈیشنز آف سروس) قواعد میں ترمیم‘ سندھ ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن امپلائز (سروسز) بائے لاز 2017ئ‘ سندھ امپلائز سوشل سیکورٹی (ترمیمی) بل 2017ئ‘ ضلع کے حساب سے ویٹنری سروس پروگرام کے تحت کنٹریکٹ پر ویٹنری ڈاکٹرز کی ریگولرائزیشن۔ اجلاس میں پولیس قوانین پر تفصیلی غور کیاگیا اور بالآخر یہ طے پایا کہ جیسا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے لہٰذا عدالت کے سندھ حکومت کی اپیل پر فیصلے تک اس معاملے کو موخر کر دیا جائے۔ کابینہ نے ڈرافٹ قانون کی منظوری دی اور فیصلہ کیا کہ اسے ہائر ایجوکیشن کیلئے اسے سٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجا جائے‘ ضیاء الدین یونیوسٹی کے چارٹر میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے تجویز کی منظوری دی اور محکمہ زکوٰۃ اور مذہبی امورکو ہدایت کی کہ وہ قرارداد اسمبلی میں جمع کرائیں۔دریں اثنا پیپلزپارٹی نے پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز کی ممکنہ نجکاری کیخلاف توجہ دلائو نوٹسز قومی اسمبلی اور سینیٹ میں جمع کروا دئیے ہیں۔توجہ دلائو نوٹسز میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران پی آئی اے اور پی ایس ایم کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا، دونوں اداروں کو جان بوجھ کر سخت نقصان پہنچایا گیاتاکہ انہیں اونے پونے بیچنے کا جواز پیدا کیا جا سکے۔پیر کو پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے توجہ دلائو نوٹس سینیٹ سیکر ٹریٹ میں جمع کروایا جبکہ پی آئی اے کی ممکنہ نجکاری کو روکنے کیلئے ارکان قومی اسمبلی سید نوید قمر، شازیہ مری، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، میر اعجاز جاکھرانی، عمران ظفر لغاری، سید غلام مصطفی شاہ، شگفتہ جمانی اور عبدالستار بچانی نے توجہ دلائو نوٹس قومی اسمبلی سیکر ٹریٹ میںجمع کروایا۔