اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی ایک اور درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست پر ابتدائی سماعت آج جسٹس عامر فاروق کریں گے۔ درخواست ایڈووکیٹ مخدوم نیاز انقلابی کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں سیکرٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ نواز شریف کی تقاریر براہ راست نشر کرنے پر پابندی لگائی جائے۔ نواز شریف نے ججوں کی کردارکشی اپنا وطیرہ بنایا ہوا ہے۔ علاوہ ازیں ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کی متفرق درخواست پر پیمرا افسر کو عدلیہ مخالف تقاریر کے ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ پیر کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی متفرق درخواست کی سماعت کی۔ لاہور ہائیکورٹ نے (پیمرا) کے متعلقہ ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت 23 فروری کو طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ پیمرا وضاحت کرے کہ عدلیہ مخالف مواد روکنے کیلئے کیا اقدامات کئے گئے۔ درخواست گزار آمنہ ملک نے موقف اختیار کیا کہ نوازشریف اور مریم نواز اپنے بیانات اور جلسوں میں کی جانیوالی عدلیہ مخالف تقاریر کے دوران مسلسل توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، دونوں سیاستدان پاناما فیصلے کی آڑ میں اداروں کی تضحیک کر رہے ہیں، عدلیہ مخالف تقاریر پر پیمرا اپنی قانونی ذمہ داری پوری کرنے پر ناکام رہا، عدالت نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرتے ہوئے پیمرا کو عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سے روکے۔ عدالت نے پیمرا سے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 23 فروری تک ملتوی کردی۔