اسلام آباد (صباح نیوز) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے ۔ اب بچے کھچے دہشت گرد سرحد پار سے پاکستان آرہے ہیں جس کی روک تھام کے لیے پاک افغان سرحد پر باڑھ تعمیر کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں جلد ہی اس خطے میں دہشت گردی کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں پاکستان افغانستان حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔صدر مملکت نے یہ بات ملائشیا کی رائل نیوی کے سربراہ ایڈمرل تان سری احمد قمرالزمان ایچ جے احمد بدرالدین سے ملاقات میں کہی۔ اس سے قبل صدر مملکت نے ایک پروقار تقریب میں انھیں نشانِ امتیاز (ملٹری)بھی عطا کیا۔ تقریب میں ملائیشیا کے سفیر اکرام بن محمد ابراہیم اورچیف آف نیول سٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی کے علاوہ اعلی حکام بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مثالی برادرانہ تعلقات ہیں، ہمیں خوشی ہے کہ آسیان کی مکمل ڈائیلاگ پارٹنر شپ کے حصول کے لیے ملائیشیا نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا جس پر ہم اس کے شکر گزار ہیں۔ صدر مملکت نے دونوں ممالک کی بحریہ کے درمیان پیشہ ورانہ تعاون پر مسرت کا اظہار کیا اور خواہش کا اظہارکیا کہ ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اعلی سطح کے وفود کا تبادلہ جاری رہنا چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہماری مسلح افواج کو انسداد دہشت گردی کا خصوصی تجربہ ہے اور اب وہ اس سلسلے میں دوست ممالک کو تربیت بھی فراہم کر سکتی ہے۔علاوہ ازیں آذربائیجان کے وزیر تجارت سمیر شریفوو سے بات چیت میںصدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی تعاون اور باہمی تجارت میں اضافے کے بے پناہ امکانات ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کے لیے دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنا چاہیے آذربائیجان کے وزیر تجار نے اپنے وفدکے ہمراہ ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انھوں نے صدرمملکت کو آذر بائیجان کے صدرامام علی ایو کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا۔ آذر بائیجان کے وزیر تجارت سمیر شریفوو نے اس موقع پر کہاکہ آذربائیجان کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے موقف کا حامی ہے اور سمجھتا ہے کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت ہی حل ہو سکتا ہے۔