امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حالیہ سروے میں ملکی تاریخ کے بدترین صدر قرار دے دیئے گئے ہیں ۔امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 2018 پریزیڈنٹ ایگزیکٹو پولیٹکس پریزیڈنشل گریٹنیس سروے میں ابراہم لنکن ملک کے بہترین اور ڈونلڈ ٹرمپ بدترین صدر قرار دیے گئے ہیں،جبکہ سابق صدر باراک اوباما 10 بہترین صدور میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ہر 4سال بعد ہونے والے سروے میں ابراہام لنکن بدستور پہلی، جارج واشنگٹن دوسری اور روز ویلٹ تیسری پوزیشن پر رہے،جبکہ کہ باراک اوباما نے 10 درجے ترقی پاکر آٹھویں پوزیشن حاصل کی۔سروے میں امریکن پولیٹیکل سائنس ایسوسی ایشن کے سابق صدور اور سیاست پر گرفت رکھنے والے نامور افراد نے حصہ لیا۔سروے میں حصہ لینے والے 57 فیصد افراد کا تعلق ڈیموکریٹس، 13 فیصد کا ریپبلکن اور 27 فیصد آزاد رائے دہندہ تھے،جبکہ 3 فیصد دیگر لوگوں کو چنا گیا۔سروے رپورٹ کے مطابق پسندیدہ ترین صدور کی فہرست میں موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نمبر سب سے آخر میں آیا۔اس سے قبل 2014 میں ہونے والے سروے کے 7 بہترین صدور میں ابراہم لنکن کو سب سے زیادہ پسندیدہ صدر قرار دیا گیا تھا،جبکہ دیگر صدور میں جارج واشنگٹن، فرینکلن ڈی روسویلٹ، تھیڈور روسویلٹ، تھامس جیفرسن، ہیری ایس ٹرومین اور ویٹ ایسنہاور شامل تھے۔2014کے سروے کے مقابلے میں سابق صدر باراک اوباما نے 10 درجہ ترقی پاکر 18سے آٹھویں پوزیشن پر آگئے جب کہ سابق صدر بل کلنٹن آٹھویں سے 13ویں بہترین صدر قرار دیے گئے ہیں۔یونیورسٹی آف ہوسٹن کے پولیٹکل سائنس پروفیسر برینڈن روٹنگس اور بائیوس اسٹیٹ یونیورسٹی کے جسٹس ایس ویگن کی جانب سے سروے رپورٹ شائع کی گئی۔