لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے سعودی ولی عہد کے دورہ کے موقع پر سیاسی قیادت کو دعوت نہ دے کر حکومت نے تنگ نظری اور تعصب کا مظاہرہ کیا۔ سعودی ولی عہد کسی پارٹی کے نہیں پاکستان کے مہمان تھے، ان کے استقبال کے لیے قومی قیادت موجود ہوتی تو خود حکومت کی عزت میں اضافہ ہوتا۔ سعودی ولی عہد نے کرپشن کے خاتمہ کے لیے اپنے گھر سے احتساب شروع کیا اور 137 ارب ڈالر کی لوٹی گئی دولت واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کرائی۔ ہمارے حکمران چھ ماہ میں ایک پائی وصول نہیں کر سکے۔ جب تک حکمران اپنے گھر سے احتساب کا آغاز نہیں کریں گے، عوام احتساب کے نعروں کو رسمی اور زبانی کارروائی سمجھیں گے۔ مودی اور بھارتی آرمی چیف کی گیدڑ بھبھکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔ بھارت نے کوئی غلطی کی تو زمین پر اس کا وجود باقی نہیں رہے گا اور بھارت تاریخ کا حصہ بن جائے گا۔ انڈیا مزید تباہی اور بربادی سے بچنا چاہتا ہے تو کشمیر سے فوجیں نکال لے۔ ایسا نہ ہو اس کے ہاتھ سے یہ موقع بھی نکل جائے۔ افغانستان میں روس اور امریکہ کا جو حشر ہوا وہی کشمیر میں بھارت کا ہونے والا ہے۔ حکومت حج پر سبسڈی بحال کرے تاکہ پاکستانیوں کے لیے بیت اللہ اور روضہ رسول ﷺ کی زیارت کرنا آسان ہو۔ منصورہ میں جاری پانچ روزہ تربیت گاہ سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا بھارت اپنے پچاس فوجیوں کی ہلاکت پر پاکستان کے خلاف دھمکیوں پر اتر آیا ہے جبکہ بھارتی فوج روزانہ نہتے کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے اور اب تک لاکھوں کشمیری غاصب بھارتی فوج کا نشانہ بن چکے ہیں۔ کشمیر میں ہر گھر پر بھارتی فوجی بندوق تانے کھڑا ہے۔ ہزاروں معصوم بچوں اور خواتین سے ان کی آنکھوں کی روشنی چھین لی گئی۔ گزشتہ چار ماہ میں پانچ پی ایچ ڈی نوجوانوں کو شہید کردیا گیا ہے اور ہر روز درجنوں کشمیریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکشمیریوں کی تیسری نسل بھارت کے خلاف آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ بھارت نے ہٹ دھرمی نہ چھوڑی تو تباہی و بربادی کے سوا اس کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔
بھارت مزید تباہی سے بچنا چاہتا ہے تو کشمیر سے فوجیں نکال لے: سراج الحق
Feb 20, 2019