واشنگٹن(اے این این )امریکی جریدے نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ترکی نے اپنی فضائیہ کی تربیت کیلئے پاکستان سے مدد مانگ لی ہے۔ امریکی انکار کے بعد انقرہ نے پاکستان سے مدد مانگی کیونکہ پاکستانی فضائیہ بھی ایف 16طیارے استعمال کرتی ہے ۔ ناکام فوجی بغاوت کے بعد اردگان حکومت نے ایف16جنگی طیاروں کے 300 ماہر ہوا بازوں کو ملازمت سے فارغ کیا جس سے طیب اردگان نے ترک فضائیہ کمزور کر دی ہے۔ امریکی جریدے’’نیشنل انٹرسٹ‘‘میں شائع کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد حکومت نے ایف16جنگی طیاروں کے 300 ماہر ہوا باز ملازمت سے فارغ کر دئیے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں ہوازوں کی ملازمت سے برطرفی نے ترک فضائیہ میں 'قحط الرجال' پیدا کردیا ہے۔ جریدہ 'نیشنل انٹرسٹ' کے مطابق صدر طیب اردگان نے فوج میں اپنے مخالفین کو ملازمت سے فارغ کیا اور ہر اس شخص کو ملازمت سے نکال دیا گیا جو کسی بھی طرح حکومت کے لیے خطرہ بن سکتے تھے۔اس تطہیری عمل میں طیب اردگان اپنی فضائیہ کو تین سو ماہر ہوابازوں سے محروم کر بیٹھے حالانکہ ایک پائلٹ کی تربیت مکمل کرنے پر کم سے کم نصف ملین ڈالر خرچ آتا ہے۔فضائیہ میں تربیت یافتہ افراد کی کمی دور کرنے اور نئے ہوابازوں کی تربیت کے لیے ترک صدر نے امریکہ سے مدد مانگی مگر دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث امریکہ نے عملہ ترکی بھیجنے سے انکار کردیا جس کے بعد ترکی نے پاکستان سے بھی مدد مانگی ہے۔ پاکستانی فوج بھی ایف16طیارے استعمال کرتی ہے۔