آل پارٹی گروپ آف کشمیر کی تنظیم سازی: کلاس بخز صدر منتخب

برسلز (نمائندہ خصوصی) یورپی پارلیمنٹ میں ازسرنو آل پارٹیز گروپ آف کشمیر کی تنظیم سازی مکمل کر دی گئی ممبر آف ای یو پارلیمنٹ کلاس بخنر کو صدر منتخب کر لیا گیا۔ ای یو پارلیمنٹ کے آڈیٹوریم میں اجلاس میں12 سے زائد ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کر کے آل پارٹی گروپ آف کشمیر کے لئے تجدید عہد کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ انسانی حقوق دلوانے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا اور دہشت گردی سمیت دیگر مذموم ارادوں کو دنیا سے ختم کر کے امن اور خوشحالی برپا کرنا ہی ہمارا مقصد ہے۔ اجلاس میں ممبر پارلیمنٹ محمد کاہیم‘ مخت پیر بیک‘ مسٹر کارل، برن ہارڈ کے علاوہ سابق ممبر آف پارلیمنٹ مسٹر شوالبہ کے علاوہ دیگر نے شرکت کی اور کہا مسئلہ کشمیر دراصل انسانیت کا ایک اہم مسئلہ ہے جسے حل کرنا اور عوام کو مسائل کی دلدل سے باہر نکالنا ہی ہمارا مقصد ہے تاکہ وہاں کے عوام امن سے رہ سکیں۔ بیرسٹر مجید ترمبو کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے منتخب صدر کلاس بخنر نے کہا کہ 2004 سے 2014 تک کشمیر گروپ نے یورپی یونین میں انسانی حقوق کی دستیابی کے لیے آواز بلند کی۔ بریگزٹ کے بعد برطانیہ کے ان خلاء کے بعد ازسرنو تنظیم سازی کے ذریعے آل پارٹی گروپ آف کشمیر کو ایک مرتبہ بھرپور انداز میں متحرک کرنا وقت کی ضرورت ہے اس سلسلے میں بیرسٹر ترمبو کی کاؤشیں قابل قدر ہیں جنھوں نے شبانہ روز محنت سے ایک مرتبہ پھر پارلیمینٹیرین کو یکجا کیا اور کشمیریوں کے حقوق پر آواز بلند کی مسٹر شوالبہ نے کہا کہ آل پارٹی گروپ آف کشمیر پہلے سے بڑھ کر کشمیریوں کے حقوق کے لیے کام کرے گی۔ مجید ترمبو نے کہا کہ کشمیر نمائش اور ای یو ویک کا جلد آغاز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آرگنائزیشن آف کشمیر کولیشن کے ساتھ مکمل تعاون اور ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کئے جائیں گے۔ گلوبل ڈسکورس آن کشمیر کا جلد آغاز کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت معصوم کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے‘ ان حالات میں ہمیں کشمیریوں کو حق آزادی دلوانے کے لیے آواز بلند کرنا ہو گی۔ ہر سطح پر جدوجہد کرنا ہو گی تاکہ بھارت کا ظلم بے نقاب ہو اور کشمیری اپنی زندگی آسانی سے گزار سکیں۔ ممبران پارلیمنٹ نے کلاس بخنر کو صدر منتخب ہونے پر مبارک باد بھی دی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...