چین میں زیر تعلیم طلباء کے والدین کا احتجاج، دھرنا: ظفر مرزا، زلفی بخاری بریفنگ چھوڑ کر چلے گئے

Feb 20, 2020

بیجنگ ‘ووہان‘ اسلام آباد (شہنوا‘ صباح نیوز‘ خصوصی نمائندہ ‘ نیوز رپورٹر) چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلباء کے والدین کو بریفنگ دینے کے معاملہ پر حکومت سے مذاکرات ناکام ہو گئے۔ او پی ایف بوائز کالج میں والدین معاون خصوصی برائے صحت اور اوور سیز پاکستانی کے سامنے پھٹ پڑے۔ مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور مشیر اووسیز پاکستانیز زلفی بخاری کے خلاف والدین کی نعرے بازی۔ پولیس کو مداخلت کرنا پڑ گئی ۔گزشتہ روز والدین نے بریفنگ لینے سے انکار کرتے ہوئے شدید شور شرابہ کیا اور کہاکہ ہمیں ہر صورت اپنے بچے چاہئیں۔ والدین بے قابو ہوگئے اور سٹیج پر آ گئے۔ پولیس والدین کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتی رہی۔ اس موقع پر معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہاکہ ہم بچوں کی واپسی کا ٹائم نہیں بتا سکتے۔ والدین نے کہاکہ ڈاکٹر ظفر مرزا کہتے ہیں بچے واپس نہیں لاسکتے، ہمارے دل پر کوئی مرحم تو رکھ دو۔ والدین نے کہاکہ ہمارے بچوں کو چین میں کمروں میں بند کردیا گیا ہے، چین میں ہمارے بچوں کا کوئی علاج نہیں ہورہا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ ہم بچوں کی واپسی کا کوئی ٹائم نہیں بتا سکتے، کابینہ میں آپ کا معاملہ اٹھائیں گے۔ تاہم ظفر مرزا اور زلفی بخاری والدین کی بات سنے بغیر اٹھ کر چلے گئے۔ ایک بار پھر کوہستان روڈ بلاک کر دیا گیا۔ مظاہرین کی جانب سے ڈاکٹر ظفر مرزا اور زلفی بخاری کے خلاف نعرے بازی۔ سڑک بلاک ہونے سے گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔ معاون خصوصی اوورسیز پاکستانی ذوالفقار بخاری نے کہا ہے کہ حکومت چین میں پھنسے پاکستانی طلباء کی مشکلات حل کرنا چاہتی ہے۔ چین میں کرونا وائرس کی صورتحال بہت گھمبیر ہو چکی ہے اور اس وائرس کی ساخت سے متعلق کچھ پتہ نہیں چل رہا ہے۔ پاکستانی طلباء محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ جبکہ پاکستانی سفارتخانے سے2 افراد کو ووہان جانے کی اجازت دی ہے۔ جبکہ چین میں نوول کرونا وائرس کے باعث مزید 136افراد ہلاک اور 1749نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی ہلاکتیں 2004جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 74ہزار 185 ہوگئی جن میں سے 11ہزار 977مریضوں کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ جمہوریہ کوریا نے نوول کرونا وائرس کے مزید20کیسز کی تصدیق کردی جس کے بعد وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد 51ہو گئی۔ ووہان میں کرونا وائرس کے خلاف جنگ کے دوران ہسپتال سربراہ کی موت پر چینی حکومت نے سوگ منایا۔ جبکہ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس آدھانوم گریبیس نے چینی ہسپتال کے سربراہ کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کو چینی صحت حکام نے کہا ہے کہ 31صوبائی سطح کے علاقوں اور سنکیانگ کے پیدوار اورتعمیراتی کورپس سے منگل تک ان نئے مصدقہ کیسز اور نئی اموات کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔ قومی صحت کمیشن کے مطابق مرنے والوں میں سے 132کا تعلق صوبہ ہوبے سے ہے جبکہ ایک ایک کا تعلق بالترتیب حئی لونگ جیانگ ،شان ڈونگ، گوانگ ڈونگ اور گوئی ژو صوبوں سے ہے۔ کمیشن نے کہا ہے کہ دیگر 1185نئے مشتبہ کیسز منگل کے روز رپورٹ ہوئے۔ مجموعی طور پر 14ہزار376افراد کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتالوں سے فارغ کیا گیا ہے۔ قومی صحت کمیشن کے بدھ کو جاری ہونے والے اعدادو شمار کے مطابق 1ہزار 8 سو 24 مریض صحت یاب ہونے پر ہسپتال سے فارغ ہوئے جوکہ اسی روز وائرس کی بیماری کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1ہزار 7 سو 49 سے زیادہ ہے۔چین میں رواں سال بہار تہوار کے موقع پر ریلوے مسافروں کی سفری آمدورفت میں کمی آئی ہے ۔ایران کے دارالحکومت تہران میں تاریخی یادگار آزادی ٹاور چین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے منعقدہ ایک تقریب کے دوران روشنیوں سے جگمگا اٹھا۔منگل کی رات منعقد ہونے والی اس تقریب کے دوران تہران میں چین کے سفیر چھانگ ہوا اور تہران کے سینئر حکام بھی شریک تھے جب کہ تقریب کے دوران ایک ویڈیو دکھائی گئی جس میں کئی لوگوں نے وبائی مرض سے متاثرہ افراد اور ووہان کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔اس موقع پر ٹاور کے پروں پر "ووہان مضبوط رہو "اور"چین مضبوط رہو" کے الفاظ چینی ،فارسی اور انگریزی میں لکھے ہوئے نظر آرہے تھے۔امریکہ نے اپنے 328 مسافر کروز شپ ڈائمنڈ پرنسز سے نکال لیے ہیں۔ان مسافروں کو امریکہ میں بھی دو ہفتوں کے لیے الگ رکھا جائے گا۔3771 افراد میں سے 2666 مسافر جبکہ باقی عملے کے اراکین تھے۔چین نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے امریکا سے مخصوص طبی آلات کی درآمد پر محصول عائد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس پر عملدرآمد 2 مارچ سے ہوگا۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈ ا آرڈرن نے امید ظاہر کی ہے کہ نیوزی لینڈ کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے چین پر عائد سفری پابندیاں جلد از جلد ختم کر کے تجارتی اور عوامی رابطوں انہوں نے یہ بات بدھ کے روز کہی۔دریں اثناء وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کروناوائرس پر 89موصول ہونیوالے تمام نمونے منفی ہیں، پاکستان میں اسوقت کروناوائرس کاکوئی کیس نہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کروناوائرس سے بچا کیلئے ایمر جنسی کور گروپ کا اجلاس ہوا ، معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹس پر مسافروں کی سکریننگ کو مربوط بنایاگیا ہے اور 4 لاکھ سے زائد باہر سے آنیوالے مسافروں کی سکریننگ ہوچکی ہے ۔

مزیدخبریں