پشاور ہائیکورٹ نے ریٹائرمنٹ کی عمر 63 برس کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

پشاور (نیٹ نیوز) پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پی کے حکومت کی جانب سے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سے بڑھا کر 63 برس کرنے کا فیصلہ معطل کردیا۔ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس نعیم انور پر مشتمل بینچ نے مدت ملازمت میں اضافے کے خلاف دائر اپیل کا مختصر فیصلہ سنا دیا۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت نے 14جون 2019ء میں ریٹائرمنٹ کی عمر 63 سال کرنے فیصلہ کیا جس کا مقصد سالانہ بنیادوں پر 24ارب روپے بچت کرنا بتایا گیا تھا۔ چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں بینچ نے ریٹائرمنٹ کی عمر کے حوالے سے محفوظ فیصلہ سنادیا اور صوبائی حکومت کو ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال مقرر کرنے کے احکامات جاری کردیے۔ عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد 60 سال سے بڑھا کر 63 سال کردیا تھا جس کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...