اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پیاز کی برآمد پر 30مئی تک پابندی لگا دی۔ جبکہ گندم کی امدادی قیمت میں 15روپے فی من اضافہ کرنے کی منظوری دے دی۔ ای سی سی کا اجلاس مشیر خزانہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ گندم کی آئندہ فصل سے سرکاری خریداری کو ہدف 8.25ملین ٹن مقرر کر دیا گیا جو 1365روپے فی من خریدی جائے گی، ضرورت پڑنے پر 5لاکھ ٹن گندم درآمد بھی کی جا سکے گی۔ اجلاس میں ایس این جی پی ایل کو پنجاب تھرمل پاور کے ساتھ 1263.2میگا واٹ کے بجلی پلانٹ کے لئے جی ایس اے دستیابی کی بنیاد پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی ۔ نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی کے لئے 451.68 ملین روپے کی تکنیکی گرانٹ دینے کی بھی منظوری دی گئی، وزارت منصوبہ بندی کو افغان منصوبے کے لئے 110ملین روپے ضمنی تکنیکی گرانٹ دینے کی منظوری دے دی، سابق فاٹا، جی بی ، آئی سی ٹی اور آزاد جموں کشمیر کے ایلمینٹری اساتذہ کی تربیت کے لئے .5.9ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی، امپورٹ پالیسی آرڈر میں بھی ترمیم کی منظوری دی گئی، برآمدی صنعتوں کے کلیمز پیٹرولیم کی وزارت سے ملنے کے 15دن کے اندر وزارت خزانہ ان کو کلیئر کرے گی،کمرشل امپورٹرز کو کنٹرولڈ کیمیکلز درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی ، سندھ کے لئے 50 ہزار ٹن گندم اورکے پی کے کے لئے مذید ایک لاکھ ٹن گندم مختص کر دی گئی، صوبے گندم پاسکو سے لے سکیں گے، ٹڈی دل کے خلاف این ڈی ایم اے کو 636ملین روپے کی گرانٹ دینے کی بھی منظوری دی گئی ۔گندم کی امدادی قیمت اس سے قبل 1350روپے فی من تھی ۔