اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) ارکان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم ڈویژن کے اجلاس میں گیس سکیموں میں تاخیر کے معاملے پر ارکان اسمبلی نے برہمی کا اظہار کیا۔ اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ جن اسکیموں کو گذشتہ اداور میں منظور کیا گیا تھا اور اس کے لئے پیسے ریلیز کیے گے وہ سکیمیں ابھی تک نامکمل ہیں مختلف حلقوں میں سوئی گیس سکیموں میں تاخیرپر سوئی ناردرن اور اوگرا حکام ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے لگے کئی خطوط لکھے لیکن اوگر سکیموں کی منظوری نہیں دے رہا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم ڈویژن کا اجلاس چیئرمین کمیٹی کا عمران خٹک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس منعقد ہوا۔ اجلاس میں رکن کمیٹی خواجہ شیراز محمود نے کہا کہ سابق دور حکومت میں جن اسکیموں کی منظوری دی گئی وہ ابھی تک مکمل نہیں کی جا رہی جس پر ایم ڈی سوئی نادرن نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ ادوار میں گیس سکیموں کے 12 ارب روپے لیپس ہوگئے تھے جو واپس نہیں ملے۔ گیس کا نیٹ ورک بڑھنے سے نقصانات میں اضافہ ہوتا ہے جسکی اوگرا سے اجازت نہیں ملی۔ نیٹ ورک میں اضافے سے نقصانات کے چانسز بڑھ جاتے ہیں نقصانات میں کمپنی کو ریلیف دیا جائے ایڈیشنل سیکرٹری پٹرولیم نے کہا لیپس ہونے والے فنڈز کا معاملہ کابینہ ڈویژن سے اٹھا رہے ہیںآئندہ اجلاس میں ایم ڈی سدرن کو طلب کر لیا گیا۔