مقبوضہ بیت المقدس (صباح نیوز)فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رملہ میں اسرائیلی فوج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک 53سالہ فلسطینی شہید ہوگیا۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مغربی رملہ میں بیتونیا کے مقام پر 53 سالہ فخر ابو زاید قرط نے اسرائیلی فوج پر فائرنگ کی جس کے جواب میں قابض فوج نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔ فائرنگ میں ابو زاید قرط شہید ہوگئے۔دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت(حماس)کی طرف سے جاری کردہ بیان میں شہید فلسطنی ابو زاید قرط کی شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔بیان میںکہا گیا کہ شہید ابو فخر پوری قوم کے فخر کا تاج ہیں۔ اسرائیل کے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبارمعاریو نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی عدلیہ فلسطینیوںکو واجب الاداء رقوم میں سے ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی رقم کٹوتی کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس رقم کی اس لیے کٹوتی کی جا رہی ہے کہ تاکہ یہ رقم دوسری تحریک انتفاضہ کے دوران 15 فلسطینی فدائی حملوں کے متاثرین میں تقسیم کی جاسکے۔اسرائیلی حکومت کی طر ف سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے عوام پر مسلط کی گئی اجتماعی پابندیوں کے نتیجے میںغزہ میں بیروزگاری کی شرح 70فیصد سے تجاوز کر گئی ۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عوامی کمیٹی برائے انسداد ناکہ بندی کے چیئرمین جمال الخضری نے بتایا کہ اسرائیلی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ میں بے روزگاری اور غربت کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، غزہ میں ہردوسرا فلسطینی بے روزگار ہے اور بے روزگاری کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔غزہ میں ایک اقتصادی ورک شاپ سے خطاب میں الخضری نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کے علاقے کی مسلسل 13سال سے ناکہ بندی جاری ہے۔