اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس میں بنائے گئے عملدرآمد کمشن کو ایک ہفتے میں دفاتر سمیت تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا سپریم کورٹ کے 2014 کے فیصلے پر اب تک عمل نہیں کیا گیا۔ کمیشن صرف عدالتی فیصلے کے پیرا 37 کے مطابق ہی عمل کرے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایاکہ کمیشن کو آ ئیندہ ہفتے تک دفتر فراہم کردیا جائے گا۔ متروکہ وقف املاک کے دفتر میں 2500 سکیئر فٹ کا دفتر فراہم کر رہے ہیں۔ کمیشن کے رکن رمیش کمار نے عدالت کو بتایا کہ دفتر سمیت تمام معاملات کو وزیراعظم کے نوٹس میں بھی لایا گیا ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا عدالت کمیشن کے معاملے میں سنجیدہ ہے۔ عدالتی فیصلے پر حکومت کو تو شکر گزار ہونا چاہیے۔ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کا کام ہے۔ سربراہ کمیشن شعیب سڈل نے کہا اقلیتوں کے حقوق کیلئے عدالتی فیصلے کے مطابق نیشنل کونسل بھی بنانی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہااقلیتوں کے حقوق کیلئے کے پی کے جیسی قراداد ہونی چاہیے صاف نظر آ رہا ہے کہ وزارت کا کمیشن کو چلنے دینے کا ارادہ نہیں وزارت نے نہ خود کام کرنا ہے اور نہ کمیشن کو کرنے دینا ہے۔ عدالت نے کیس میں سندھ حکومت کو فیصلے پر سپریم کورٹ کی عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کی آخری مہلت بھی دی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کیا سندھ سے افسران صرف رپورٹ جمع کروانے کیلئے مہلت طلب کرنے آتے ہیں۔
اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کا کام، خیبرپی کے جیسی قرارداد ہونی چاہئے: عدالت عظمٰی
Feb 20, 2020