کوالا لمپور(انٹرنیشنل ڈیسک) ملائیشیا کے 94 سالہ وزیراعظم مہاتیر محمد کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کی صدارتی کونسل میں اقتدار کے تبادلے کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہو، وہ نومبر میں اہم ترین ایشیا پیسیفک اکنامک کارپوریشن سمٹ سے پہلے کسی صورت مستعفی نہیں ہوں گے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا میں حکمراں اتحادی جماعت ’پاکاتان ہاراپان‘ کی صدارتی کونسل میں 21 فروری کو ہونے والے اہم اجلاس میں ملک میں اقتدار کے تبادلے کے حوالے سے غور و خوص کیا جائے گا۔ سٹریٹ ٹائمز کے مطابق مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ کسی بھی وقت اپنا اقتدار منتقل کرنے کو تیار ہیں تاہم استعفیٰ ایشیا پیسیفک اقتصادی تعاون اجلاس کے بعد ہی دوں گا، یہ فیصلہ عوامی انصاف پارٹی کے چیئرمین انور ابراہیم سے مشورہ کرنے کے بعد کیا ہے۔ مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ عہدہ ترک کرنے کا میرا یہ فیصلہ پرانا ہے جس کا ماضی میں تذکرہ کر چکا ہوں، مخلوط حکومت میں شامل سیاسی جماعتیں اپنے تیئں جو بھی فیصلہ کریں مگر میں اپیک اجلاس کے بعد ہی مستعفی ہوں گا۔ سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو شکست دینے کیلیے بنائے گئے انتخابی اتحاد نے فیصلہ کیا تھا کہ کامیابی کی صورت میں وزیراعظم کے عہدے پر آدھی مدت کیلیے مہاتیر محمد اور پھر بقیہ مدت کیلیے انور ابراہیم کو وزیراعظم بنایا جائے گا۔ انور ابراہیم انتخابات کے موقع پر جیل میں اسیر تھے اس لیے پہلے مہاتیر محمد کو یہ عہدہ دیا گیا جب کہ ڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ انور ابراہیم کی اہلیہ کو دیا گیا۔ انور ابراہیم نے آدھی مدت کے لیے وزیراعظم بنائے جانے کی شرط پر جیل میں رہتے ہوئے انتخابی مہم چلائی جو کامیابی سے ہمکنار ہوئی تھی۔
ایشیا پیسیفک اقتصادی تعاون اجلاس کے بعد استعفیٰ دے دونگا: مہاتیر
Feb 20, 2020