برطانیہ :برین ٹیومر کے آپریشن کے دوران خاتون وائلن بجاتی رہیں

برطانیہ میں ڈاکٹروں نے ایک خاتون کے دماغ سے رسولی (برین ٹیومر) نکالنے کا کامیاب آپریشن کیا جب کہ اس دوران خاتون وائلن بھی بجاتی رہیں۔

امریکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ’برطانیہ کے کنگز کالج ہاسپٹل‘ میں ایک 53 سالہ وائلنسٹ (وائلن بجانے والی) خاتون کے آپریشن  سے قبل ڈاکٹروں نے ان کے دماغ کے ان حصوں کی نشاندہی کی جو انہیں وائلن بجانے میں معاونت دیتے ہیں اور جن کی مدد سے وہ وائلن بجاتے وقت اپنے ہاتھوں کو حرکت دیتی ہیں. آپریشن کے وسط میں  ڈاکٹروں نے خاتون مریضہ کو  جگا کر ان سے وائلن بجوایا تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ کہیں آپریشن کے دوران ان کے دماغ کا وہ حصہ متاثر تو نہیں ہوا جس کی وجہ سے وائلن بجانے کے دوران ان کے  ہاتھوں کی حرکت متاثر ہو۔

اسپتال کے نیورو سرجن  پروفیسر کیومارس اشکن کے مطابق  ہم جانتے تھے کہ ہماری مریضہ کے لیے وائلن بجانا کیا معنی رکھتا ہے اسی لیے آپریشن کے دوران اس بات کا خاص خیال رکھا گیا کہ دماغ کا ایسا حصہ جس سے وہ وائلن کنٹرول کرتی ہیں ہرگز متاثر نہ ہو۔

وائلنسٹ خاتون کو سرجری کے تین دن بعد اسپتال سے چھٹی دے دی گئی اور اب وہ اپنی میوزک کلاسز سے دوبارہ منسلک ہونے کی تیاریاں کررہی ہیں۔

خاتون  نے اپنے نیوروسرجن  اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا ہے جن کی کوششوں سے یہ آپریشن ممکن ہوسکااور ان کی وائلن بجانے کی صلاحیت بھی محفوظ رہی۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے سخت پریشان تھیں کہ کہیں آپریشن کے بعد وہ وائلن بجانے سے محروم نہ رہ جائیں کیونکہ وہ ایک موسیقار ہیں اور ڈاکٹروں نے ان کے خدشات کو سمجھا جس پر وہ ان کی مشکور ہیں۔


 

ای پیپر دی نیشن