شام کے ساتھ ملحقہ سرحدی علاقے کو محفوظ علاقے میں تبدیل کرنے کیلئے پُرعزم ہیں:ترک صدراردوان

Feb 20, 2020 | 14:19

ویب ڈیسک

ترک صدررجب طیب اردوان نے خبردارکیاہے کہ وہ شام کے ساتھ ملحقہ سرحدی علاقے کو ہرقیمت پرمحفوظ علاقے میں تبدیل کرنے کے لئے پُرعزم ہیں۔اے کے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ترکی اس سلسلے میں ممکنہ اقدام سے پہلے شام میں حزب اختلاف کے زیرقبضہ صوبہ ادلب میں شامی فوج کی کارروائی کو روکے گا۔دوسری طرف شامی حکومت اور اس کے اتحادی روس نے دوہزاراٹھارہ کی جنگ بندی لائن پر واپسی کے ترکی کے مطالبے کومسترد کردیاہے۔روس کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ایک بیان میں کہاکہ سوچی معاہدے کے تحت ادلب میں دہشت گردوں کے خلاف اگرترکی کارروائی کرتاہے تواسے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔اس سے پہلے اقوام متحدہ نے بھی شام میں فوری جنگ کی اپیل کی تھی۔شام میں گزشتہ سال دسمبرسے اب تک پانچ لاکھ بچوں سمیت تقریباً نولاکھ شہری متاثرہ علاقے سے نقل مکانی کرچکے ہیں۔

اُدھرسلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران شام کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی Geir Pedersen نے ایک بارپھر تمام متحارب گروپوں سے ملک میں فوری طورپر جنگ بندی کی اپیل کی۔دوسری جانب شام کی صورتحال پرسلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چین کے نائب مستقل مندوب Wu Haitao نے کہاکہ تنازع کے سیاسی حل کے لئے شام میں دہشت گردی کاخاتمہ کیاجاناچاہیے۔انہوں نے شام میں سیاسی عمل کے لئے آئینی کمیٹی کے قیام پرزوردیا۔انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کوشام کے لئے انسانی امداد کی فراہمی میں اضافہ اوربے گھر افراد کی بحالی کی کوششوں میں مددکرنی چاہیے.
 

مزیدخبریں