ہنسنے کی عادت جسم میں تناؤ پیدا کرنے والے ہارمون کے نقصانات کو کم کردیتی ہے:تحقیق

چہرے پر مسکراہٹ کس کے دل کو نہیں بھاتی مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ ڈرامائی انداز میں آپ کی صحت کو بہتر کرسکتی ہے؟

ایک رپورٹ کے مطابق ہنسنے کی عادت جسم میں تناؤ پیدا کرنے والے ہارمون کے نقصانات کو کم کردیتی ہے۔

لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ہنسنا چاہیے کیونکہ یہ تناؤ یا ڈپریشن کے شکار افراد کے لیے نفسیاتی تھراپی سے زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔

اس سے پہلے ایک سابقہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ تناﺅ کا سبب بننے والے ہارمون کورٹیسول دماغ کے اعصابی خلیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں جس سے سیکھنے کی صلاحیت اور یاداشت متاثر ہوتی ہے۔

تاہم پھر یہ بات سامنے آئی کہ ہنسنے سے کورٹیسول سے ہونے والے نقصانات کی روک تھام ہوسکتی ہے۔

اسی طرح ہنسنے سے بلڈ پریشر، ذیابیطس اور امراض قلب جیسے طبی مسائل کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔

ڈاکٹرز کا ماننا ہے کہ آپ جتنے کم تناﺅ کا شکار ہوتے ہیں اتنا ہی آپ کی یاداشت کے لیے بہتر ہوتا ہے اور ہنسنا دماغ میں اینڈورفینز اور ڈوفامائن جیسے کیمیکل (ہارمونز) کا اخراج بڑھاتا ہے جو مسرت اور دیگر مثبت جذبات کا سبب بنتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن