جینفر گارنر سے طلاق کا اب تک افسوس ہے، بین ایفلک

Feb 20, 2020 | 17:59

ویب ڈیسک

ہولی وڈ کے نامور اداکار بین ایفلک اور ان کی سابق اہلیہ جینفر گارنر کا شمار انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی کامیاب جوڑیوں میں کیا جاتا تھا تاہم 2018 میں ان دونوں کے درمیان علیحدگی کی خبر نے مداحوں کو مایوس کردیا تھا۔47 سالہ اداکار بین ایفلک کے مطابق جینفر گارنر سے اپنا 10 سالہ رشتہ ختم کرنا ان کی زندگی کا سب افسوسناک واقعہ ہے۔اداکار نے ایک انٹرویو میں جینفر گارنر سے اپنی شادی ختم کرنے کے حوالے سے کھل کر بات کی۔بین ایفلک کا کہنا تھا کہ 'وہ افراد جن کا رویہ جبری ہو جیسے کہ میں، وہ ہمیشہ ہی ایک عجیب سی کیفیت سے دوچار رہتے ہیں، وہ کوشش کرتے ہیں کہ کھا پی کر، یا خرید و فروخت کرکے یا جسمانی تعلق قائم کرکے اس کیفیت کو دور کرنے کی کوشش کریں، لیکن اس سے آپ کی زندگی اور بھی زیادہ بدتر ہوجاتی ہے، پھر آپ اس تکلیف کو دور کرنے کے لیے اور بھی زیادہ کوشش کرتے ہیں لیکن یہ ایک ایسی سائیکل بن جاتی ہے جس سے چھٹکارا بے حد مشکل ہوجاتا ہے'۔اداکار نے اعتراف کیا کہ وہ اپنی شادی کے پورے عرصے شراب نوشی کے عادی رہے لیکن 2015 اور 2016 کے دوران جب مسائل میں اضافہ ہوا تو ان کی یہ لت بھی بڑھ گئی جس کے باعث شادی شدہ زندگی اور بھی زیادہ متاثر ہوئی۔

2018 میں طویل عرصے کی علیحدگی کے بعد بین ایفلک اور 47 سالہ جینفر گارنر کے درمیان طلاق ہوئی۔ذرائع  کے مطابق انہیں آج بھی اس بات کا افسوس ہے اور وہ خود کو قصوروار ٹھہراتے ہیں۔اس کے باوجود ان کی کوشش یہی ہے کہ وہ اپنے ماضی کو خود پر زیادہ حاوی نہ ہونے دیں کیوں کہ اس کا منفی اثر ان کی صحت پر بھی پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 'مجھ سے غلطیاں ہوئیں اور مجھے ان کا افسوس بھی ہے لیکن اب وقت ہے کہ ان سے سبق سیکھ کر آگے بڑھا جائے'۔

یاد رہے کہ بین ایفلک اور جینفر گارنر کے درمیان تعلقات کا آغاز 2004 میں ہوا، ان دونوں نے 2001 کی فلم 'پرل ہاربر' اور 2003 کی فلم 'ڈیئر ڈیول' میں کام کیا۔ان دونوں کی شادی 29 جون 2005 کو ہوئی تھی، ان کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا بھی ہے۔2015 جون کے دوران ان دونوں اداکاروں نے طلاق لینے کا ارادہ ظاہر کیا تھا جس کے بعد 2017 اپریل میں دونوں نے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔2018 میں ان دونوں کی طلاق ہوئی جبکہ عدالت نے بچوں کی پرورش کی ذمہ داری ماں اور باپ دونوں پر ڈالی۔

مزیدخبریں