اسلام آباد (نامہ نگار) دفتر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب، پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا میں گردش کرنے والی ایسی تمام خبروں کی سختی سے تردید کرتا ہے جن میں یہ بتایا گیا ہے کہ سینٹ انتخابات میں صوبہ پنجاب سے ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشستوں پر امیدواران بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ دفتر صوبائی الیکشن کمشنر، پنجاب واضح طور پربیان کر تا ہے کہ سینیٹ کے انتخابی شیڈول کے مطابق ریٹرننگ آفیسر کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا عمل 19اور 20فروری تک جاری ہے اور ان اپیلوں پر فیصلے 22 اور 23فروری کو سنائے جائیں گے۔ جبکہ امیدواران کی طرف سے کاغذات نامزدگی کی واپسی کا عمل 25فروری تک جاری رہے گا۔ چنانچہ قانون کے مطابق انتخابی عمل ابھی تک اختتام کو نہیں پہنچا۔ لہذا کسی بھی امیدوار کو بلامقابلہ کامیاب قرار دینا غیر قانونی ہے۔ دفتر صوبائی الیکشن کمشنر، پنجاب اس طرح کی تمام خبروں کو غیر مصدقہ قرار دیتا ہے۔ اور تمام رپورٹرز سے گذارش کرتا ہے کہ ایسی تمام خبروں کی وضاحت نشر اور شائع کردیں۔ دریں اثناء الیکشن کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ سوشل میڈیا میں الیکشن کمیشن کے حوالے سے گردش کرنے والا آرڈر جس میں یہ درج ہے کہ" الیکشن کمیشن نے انتخابی بے ضابطگی پر این ا ے 45 کرم Iسے لڑنے والے امیدوار فخر زمان بنگش کو نااہل کر دیا ہے" یہ آرڈر جعلی ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان اس بات کی سختی سے تردید کرتا ہے ۔ فخر زمان بنگش مذکورہ حلقے سے بدستور ضمنی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اور ان کے خلاف کسی قسم کا کوئی آرڈر الیکشن کمیشن نے جاری نہیں کیا ہے۔