سینٹ الیکشن میں منڈی لگی، اپوزیشن ہمارے لوگوں کو خریدنا چاہتی یہ کیسی جمہوریت: عمران

Feb 20, 2021

اٹک+ میانوالی+ حضرو (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت) وزیراعظم عمران خان نے غازی بروتھا  میں موسم بہار کی شجرکاری مہم تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ درخت ہمارے مستقبل کیلئے بہت ضروری ہیں۔ موسم میں تبدیلیاں پیدا ہو رہی ہیں۔  کھیل کیلئے نوجوانوں کو میدان فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔ لاہور میں 20 سال کے دوران 70 فیصد درخت کاٹ دیئے گئے۔ بدقسمتی سے ماضی میں ہم نے درخت لگانے پر توجہ نہیں دی۔ موسمیاتی اثرات کم کرنے کیلئے بلین ٹری مہم کا کامیاب ہونا ضروری ہے۔ انشاء اللہ اس سال کے آخر تک سارے پنجاب کو ہیلتھ انشورنس مل جائے گی۔  نوجوانوں کیلئے کرکٹ سٹیڈیم تعمیر کیا جائے گا۔ خوشی ہوئی نوجوانوں کیلئے 10 سپورٹس گرائونڈ بنانے کا فیصلہ کیا۔ ملک پٹواریوں‘ تھانیداروں کی کرپشن  سے تباہ نہیں ہوتے بلکہ ملک تباہ تب ہوتا ہے جب اس کا وزیراعظم اور وزراء کرپٹ ہوتے ہیں۔ ماضی میں ملک میں ایسا ماحول بنایا گیا کہ کرپشن ہوتی ہے تو بری بات نہیں۔ ہمیں زیادہ نقصان کرپشن سے ہے۔ جن ڈاکوئوں نے اس ملک پر حکومت کی‘ صرف پیسہ چوری نہیں کیا‘ اخلاقیات بھی تباہ کر دیں۔ سینٹ الیکشن میں تماشا لگا ہوا ہے۔ سیاستدانوں کو خریدنے کیلئے قیمتیں لگی ہوئی ہیں۔ یہ سب جماعتیں کہہ رہی ہیں خفیہ ووٹنگ ہونی چاہئے۔ ان ہی کا کہنا تھا کہ خفیہ ووٹنگ نہیں ہونی چاہئے۔ اب یہ خفیہ ووٹنگ کا کہہ رہے ہیں۔ ان کے سب باہر بیٹھے ہیں۔ منشی‘ بچے اور داماد باہر ہیں۔ ملک پر قرضے چڑھ جاتے ہیں۔ تب دوسرے ملکوں سے بھیک مانگنی پڑتی ہے۔ ایسا لگتا ہے یہ گوالمنڈی نہیں‘ پیدا ہی برطانیہ میں ہوئے تھے۔ تیس سال سے سیاستدان بک رہے ہیں۔ اقامے لیکر بیرون ملک پیسے بھیجنے سے ملک کا نقصان ہوتا ہے۔ اسحاق ڈار سب سے مہنگی گاڑی استعمال کرتے ہیں۔ اسحاق ڈار کے باپ کی لگتا ہے سائیکل نہیں‘ رولز رائس کی دکان تھی۔ سیاستدانوں کو خریدنے کیلئے سینٹ الیکشن میں منڈی لگی ہوئی ہے۔ منی لانڈرنگ کرپشن سے بھی بڑا جرم ہے۔ جب  وزیراعظم کرپشن  کرتا ہے تو پیسہ باہر لے جانا اس کی مجبوری ہوتی ہے‘  ورنہ لوگوں کو نظر  آ جائے گا۔ چوری کرنا ایک نقصان اور چوری کا پیسہ باہر بھیجنا یعنی منی لانڈرنگ  کرنا اس سے بھی بڑا نقصان ہے۔ جس سے ملک تباہ اور مقروض  ہو جاتا ہے۔  وزیراعظم نے مزید کہا کہ دراصل اپوزیشن ہمیں گرانے میں ہر جگہ ناکام رہی۔ مینار پاکستان جلسہ ناکام ہوگیا۔  ایف اے ٹی ایف  قانون سازی، کرونا وبا سمیت ہر جگہ حکومت کو شکست دینے میں ناکام ہوگئی۔ اب یہ سوچ رہے ہیں کہ سینٹ الیکشن میں ہمارے لوگوں کو خرید کر کسی طرح اپنے زیادہ سینیٹر لے آئیں، یہ کون سی جمہوریت ہے۔ کبھی جمہوریت میں بھی کوئی پیسہ دے کر آتا ہے۔ پچھلے سینٹ الیکشن میں کے پی سے پی پی پی کے 2 سینیٹرز پیسہ چلا کر آگئے۔ مہذب معاشرے میں جرات نہیں ہوتی خفیہ بیلٹ کی، لیکن یہاں رشوت دے کر ووٹ خریدے جاتے ہیں۔ کروڑوں روپے خرچ کرکے سینیٹرز بننے والے عوام کی خدمت نہیں بلکہ عوام کا خون چوسے گا اور پیسہ بنانے آئے گا۔ یہ قوم فیصلہ کن وقت پر کھڑی ہے۔ ایک طرف عوام ہے دوسری طرف ڈاکو اور ان کا مافیا ہے، انشاء  اللہ جیت پاکستان کی ہوگی۔جعلی زرعی ادویات بنانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرنا پڑیگاوزیراعظم عمران خان نے غازی بروتھا میں کسانوں سے بات چیت میں کہا ہے کہ زرعی پیداوار بڑھانے اور کاشتکار طبقے  کی معاونت کیلئے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ جعلی زرعی ادویات بنانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا پڑے گا۔ کاشتکاروں کے مسائل  حل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ محنت کاشتکار کرتا ہے اور فائدہ  مڈل مین اٹھاتا ہے۔ علاوہ ازیں  وزیر اعظم عمران خان  نمل کالج کے  انتہائی نجی قسم کے دورہ  پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے نمل کالج کے قریب پہنچے۔ ان کے ساتھ ملک کی بڑی سماجی شخصیت بھی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ انہوں نے اس موقع پر نمل کالج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور ڈونرز کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے نمل کالج کے انٹرنیشنل سطح پر تعلیمی کارہائے نمایاں پر روشنی ڈالی۔ 
 

مزیدخبریں