کراچی (نیوزرپورٹر)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے شہدائے سیہون کی چوتھی برسی کے موقع پر وحدت ہاوس سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سانحہ سیہون پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین باب ہے جب کم و بیش سو زائرین کو دہشتگردی کی بھینٹ چڑھا دیا گیااور متعدد آج ت ذخمی ہیں۔شہدا کے لواحقین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔چار سال گزرنے کے بعد وارثان شہداء سے کیے گئے حکومتی وعدے پورے نہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے خوشنما وعدے کر کے عوام کو ہمیشہ دھوکہ دیا ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے شدت پسندوں کے ساتھ مفاہمانہ رویہ قومی سلامتی اور ملکی امن کے لیے شدید خطرہ ہے۔ان کے خلاف گھیرا تنگ کر کے ہی ملک و قوم کو امن کی ضمانت دی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ سہون چار سال گزرنے کے باوجود واقعے کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہر ے میں نہیں لایا گیا۔مظلومین کو انصاف دلانے کا مقدمہ اب تک التواء کا شکار ہے جس سے ملکی عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔سانحہ سہون،سانحہ جیکب آباد اورسانحہ شکار پور کی طرح متعدد سانحات کا شکار ہونے والو ں کے غمزدہ وارثان آج بھی انصاف کے متلاشی اور حکمرانوں کی بے حسی پر سراپا احتجاج ہیں۔سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہدائے سانحہ سہون کے وارثان سے کئے ہوئے وعدوں کو پورا کرے۔ التواء کے شکار ا مقدمے کو اپنے منتقی انجام تک پہچایا جائے اورسانحہ سہون میں ملوث دہشتگردوں کو سر عام پھانسی دی جائے۔