ملتان (میاں غفار سے) جہانگیر ترین گروپ کے بعض ذمہ دار ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ارکان کی اکثریت مسلم لیگ (ن) کے قریب آ گئی ہے اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ میں کامیابی حاصل کر لی جائے گی۔ ان ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 4 ارکان آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔ خفیہ ملاقات کی معلومات رکھنے والے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گروپ کے تمام ممبران سے رائے لی گئی 90 فیصد ممبران نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کو ترجیح دی۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے 30 دن میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائیگی۔ تاہم دوسری طرف جہانگیر ترین گروپ نے شہباز شریف سے ملاقات کی تصدیق سے انکار کیا ہے۔ دوسری طرف مسلم لیگ ن پنجاب رانا ثناء اللہ نے شہباز شریف‘ جہانگیر ترین ملاقات کی تصدیق یا تردید سے گریز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف روزانہ دو تین اہم شخصیات سے ملتے ہیں اور تحریک انصاف کے لوگ بھی رابطے میں ہیں۔