کراچی (نوائے وقت رپورٹ‘ این این آئی) ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی میں قومی اسمبلی کی 9 نشستوں پر ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کردی۔ ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد میں سینئر ڈپٹی کنوینر نسرین جلیل کی صدارت میں رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مصطفی کمال، عبدالوسیم ، انیس قائم خانی‘ خواجہ اظہار الحسن ، وفاقی وزیر امین الحق سمیت ارکان رابطہ کمیٹی نے شرکت کی۔ اجلاس میں حالیہ ضمنی انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے پر غور کیا گیا اور ملک کی موجودہ معاشی اور سیاسی صورتحال کا بغور جائزہ لیا گیا۔ ارکان رابطہ کمیٹی نے رائے دی پی ڈی ایم کی حالیہ ضمنی انتخابات میں حصہ لینے یا نا لینے کی وجوہات کراچی کی صورتحال سے بالکل مختلف ہیں، پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا الیکشن میں حصہ نہ لینا ان کا اپنا فیصلہ اور موقف ہے جس سے ایم کیو ایم کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ اجلاس میں اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا کہ کراچی کی حالیہ ضمنی نشستیں روائتی طور پر ایم کیو ایم ہی کی ہیں اور ایم کیو ایم باآسانی یہ نشستیں واپس حاصل کرسکتی ہے،اراکین رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اب سے چند ماہ بعد دوبارہ پورے ملک میں عام انتخابات کا انعقاد ہونا ہے جس کے نتیجے میں اگلے سال کے لئے نئی حکومت کا قیام عمل میں آئیگا۔ رابطہ کمیٹی تمام اراکین کی آرا سننے کہ بعد اس نتیجے پر پہنچی کہ ضمنی انتخابات کا عام انتخابات سے قبل انعقاد نہ صرف ملک کے لئے معاشی بوجھ ہوگا بلکہ چند ماہ کی محدود مدت میں ایم کیو ایم کے یقینی منتخب نمائندے اس ایوان میں جاکر عوام کی امنگوں اور وعدوں پر پورا نہیں اتر پائیں گے لہذا ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے ملک کی معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے موجودہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے پارٹی اپنی مکمل توجہ اور وسائل اب سے چند ماہ بعد ہونے والے عام انتخابات پر مرکوز رکھے گی اور اسکی بھرپور تیاری شروع کی جائے گی۔