اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے 25 کروڑ امریکی ڈالرز کی رقم مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے عالمی ہنگامی فنڈ سے فراہم کی جانے والی یہ رقم چند فراموش کردہ بحرانوں میں کمزور ترین افراد کی مدد کرنے اور قحط کو روکنے کے لیے استعمال میں لائی جائے گی۔ اقوام متحدہ کے اعلی عہدیدار نے کہا کہ اکثر دیرینہ ترقی کے معاملات ، ماحولیات کی غیر یقینی صورتحال ، معاشی جھٹکوں اور پرتشدد تنازعات کے ساتھ مل کر انسانی تباہی کے بھنور میں بدل سکتے ہیں۔ آج دنیا بھر میں 33 کروڑ 90لاکھ افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 25 فیصد سے زیادہ ہے۔ اقوام متحدہ کے ایک بیان کے مطابق سینٹرل ایمرجنسی رسپانس فنڈ(سی ای آر ایف) سے نئے اعلان کردہ 25 کروڑ ڈالرمختص کرنے سے افغانستان، برکینا فاسو، ہیٹی، مالی، نائجیریا، صومالیہ، جنوبی سوڈان اور یمن سمیت 19 ملکوں کے لوگوں کی مدد کی جائے گی جن میں 2کروڑ سے زیادہ لوگ قحط سے صرف ایک قدم کے فاصلے پر ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ اس فنڈز سے چاڈ، کولمبیا، جمہوریہ کانگو، اریٹیریا، ایتھوپیا، ہونڈوراس ، کینیا، لبنان، مڈغاسکر، پاکستان اور سوڈان میں غذائی عدم تحفظ کا مقابلہ کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے کم فنڈز دستیاب ہونے والے بحرانوں میں انسانی ردعمل کو تقویت دینے میں مدد ملے گی۔ انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے کہا کہ اس رقم سے قحط سمیت دیگر بحرانوں سے نمٹنے کے لیے جلد کارروائی میں مدد ملے گی۔میں ان تمام عطیہ دہندگان کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے سینٹرل ایمرجنسی رسپانس فنڈ میں تعاون کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ نے بڑے پیمانے پر اس رقم کومختص کرنے کا عمل ممکن بنایا ہے۔
اقوام متحدہ نے کمزورترین افراد تک رسائی کے لیے 25 کروڑ امریکی ڈالر مختص کرد ئیے
Feb 20, 2023