کراچی(این این آئی)وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، وزارت آئی ٹی ڈیجیٹل پاکستان پالیسی پر تیزی سے عمل پیرا ہے، حکومتی تبدیلی سے کچھ تعطل آیا، وزیر خزانہ سے لڑ کر آئی ٹی پروفیشنلز کیلئے 35 فیصد زرمبادلہ کے استعمال کا فیصلہ کروایا، یونیورسل سروس فنڈ کے 62 ارب روپے منصوبوں میں استعمال کے بجائے 2013ء میں وزیر خزانہ نے حکومتی استعمال میں لیئے، یہ عوام کا پیسہ ہے ہم اس کی واپسی کیلئے مسلسل کوششیں کررہیں ہیں۔ انھوں نے یہ بات مقامی ہوٹل میں یو ایس ایڈ اور اوپن سیلیکون ویلی کے زیراہتمام سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس کا مقصد پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری کی راہ سازگار بنانا اور آئی ٹی سیکٹر کو دنیا بھر میں متعارف کروانا ہے۔ تقریب میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت، امریکی قونصل جنرل، چیف ایکزیکٹو اگنائٹ عاصم شہریار، اوپن سیلیکون ویلی کے چیف ایگزیکٹیو جنید قریشی سمیت پاک امریکن آئی ٹی انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات شریک تھیں، سید امین الحق نے کہا کہ لاہور، کراچی، اسلام آباد میں ایف بی ار کے خصوصی ڈیسک قائم کیئے جارہے ہیں تاکہ ٹیکس کے معاملات کو فوری حل کیا جاسکے دور دراز و پسماندہ علاقوں میں براڈ بینڈ سروسز فراہمی کیلئے یونیورسل سروس فنڈ کو فعال کیا، گزشتہ 4 سال میں 70 سے زائد منصوبوں پر 65 ارب روپے خرچ کیئے،منصوبوں کی تکمیل سے 2 کروڑ 80 لاکھ رہائشیوں کو براڈ بینڈ سروسز میسر آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کے ادارے اگنائٹ کے تحت ڈی جی اسکلز پروگرامز کے تحت فری لانسنگ کورس کیلئے 33 لاکھ افراد نے رجسٹریشن کروائی، جو ہدف سے 75 فیصد زائد ہے۔، صرف سال 2022ء میں رجسٹریشن کروانے والوں کی تعداد 8 لاکھ 33 ہزار ہے۔ ڈی جی اسکلز سے تربیت یافتہ فری لانسرز نے جون 2022ء تک 290 ملین ڈالرز کی خطیر رقم کماکر ملکی زرمبادلہ میں اضافے کیا۔ اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم کے تحت سال 2022ء میں 355 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری آئی۔سید امین الحق نے کہا کہ ملک میں قائم نینشنل انکوبیشن سینٹرز کے اسٹارٹ اپس نے اپنے منفرد پراجیکٹس کی بدولت اس سال 20 ملین ڈالرز کے فنڈز مختلف ذرائع سے حاصل کیئے۔ وزارت آئی ٹی کے فنڈز سے شروع کردہ نیشنل فری لانس ٹریننگ پروگرام کے تحت ملک بھر میں 20 ٹریننگ سینٹرز قائم کیئے گئے۔ 8 ہزار 647 گریجویٹس کو آئی ٹی کے عالمی کورسز کی تربیت فراہم کی گئی، اور ان طلبہ نے تربیت کے بعد فری لانسنگ کے ذریعے 23 ملین ڈالرز کما کر ملک کی معیشت میں اپنا کردار ادا کیا۔ ان مراکز سیجون 2023ء تک مزید 7 ہزار گریجویٹس کی تربیت مکمل کرلی جائے گی۔ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ: میں سال 2022ء کے دوران 1638 نئی آئی ٹی کمپنیوں نے رجسٹریشن حاصل کی جبکہ 761 کال سینٹرز اور 1463 فری لانسرز نے بھی بورڈ میں رجسٹریشن کروائی۔