گزشتہ سال کی طوفانی بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کی وجہ سے خریف کی فصل کپاس اور دیگر فصلیں تباہ ہوگئی تھیں حکومت سندھ نے وفاقی حکومت کی مددسے 25ایکڑ تک رقبہ کے مالک کاشتکاروں کو ربیع کی فصل کی کاشت کیلئے بیج و کھاد فراہم کرنے کا نوٹیفکیشن نمبر جاری کرکے حکومت سندھ کے محکمہ زراعت ،سپلائی و پرائسز کے لیٹر کے ذریعے حیدرآباد، میرپورخاص، شہید بینظیرآباد، سکھر اور لاڑکانہ کے ڈویژنل کمشنر صاحبان سے کہا گیا کہ وہ متاثرہ کاشتکاروں کا سروے کرواکر ان کو بیج و کھاد تین مرحل میں فراہم کرنے کا انتظام کریں ،ضلع شہید بینظیر آباد میں بھی متاثرہ کاشتکاروں کی فصلوں اور مکانات کا سروے کرکے فہرستیں مرتب کرلی گئیں ۔ مگر چار ماہ سے زائد کا عرصہ گذرنے کے باوجود امداد کا دور دور تک پتہ نہیں ہے جبکہ ربیع کی فصلیں گندم ،سرسوں ودیگر دو ہفتوں پک کر تیا ر ہوجائیں گی،ربیع کی فصلیںگندم اور سرسوں سے ہونے والی آمدنی سے چھوٹے کاشتکاروں کا گذارہ نہیں ہوگاکیونکہ گندم کی پیداوار کا بڑا حصہ کاشتکار سال بھر کھانے کیلئے رکھ لیتا ہے باقی سرسوں سے ہونےوالے آمدنی اتنی نہیں ہوگی کہ فصل ربیع کے بیج کھاد کا خرچہ پورا کرسکے،اس کے علاوہ فصل خریف کیلئے آڑہتیوں سے بیج کھاد کیلئے لئے گئے قرضہ کی ادائیگی کی بھی اسے فکر ہے جو فصل برباد ہونے کی وجہ سے ادا نہیں کیا جاسکا ہے اگر وہ آڑہتیوں کے قرضہ کی ادائیگی نہیں کرے گا تو آئندہ اسے بیج کھاد ادہار نہیں مل سکے گی،اب چھوٹا کاشتکار خریف کی فصل کپاس و دیگر کی کاشت کیلئے پریشان ہے چونکہ کپاس کی فصل نقد آور ہے وہی کاشتکاروں کی سال بھر کی آمدنی کا سہارا ہوتی ہے،اس کے علاوہ کپاس اور اس کی مصنوعات کوملکی برآمدات میں اہم مقام حاصل ہے ،کاشتکاروں خصوصاً چھوٹے کاشتکاروں نے صوبائی و وفاقی حکومتوںسے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے ربیع کی فصل کیلئے بیج و کھاد کیلئے اعلان کردہ اعانت فصل خریف کی کپاس کی فصل کیلئے دی جائے تاکہ کاشتکار کپاس کی زیادہ سے زیادہ کاشت کرکے پیداوار میں اضافہ کرکے ملک کی معیشت میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکیں۔