اسلام آباد(خبرنگار)پمزہسپتال حکام اور گارڈز کی خواتین کیساتھ بدسلوکی ہاتھا پائی اور تشدد ،متاثرہ فیملی نے انکوائری کمیٹی پر عدم اعتمادکا اظہار کردیا انتظامیہ پیٹی بھائیوں کو بچانے کیلئے متحر ک ہوگئی بد تمیزی کرنیوالا جوائنٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز چودھری وارث،ڈائریکٹر او پی ڈی پمز ملک رفیق اور عمران سمیت دیگر گارڈز تاحال ڈیوٹی پر مامور ایگزیکٹیو ڈائریکٹرپمزاور متعلقہ حکام نے واقعہ میں ملوث کسی فرد کیخلاف کوئی کاروائی نہیں کی تین رکنی انکوائری کمیٹی بھی سو گئی رپورٹ آئی اور متاثرہ خواتین کی دادارسی ہوسکی متاثرہ خواتین نے وزیر اعظم پاکستان میاں شہبا زشریف صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وفاقی وزیر قومی صحت عبدالقادر پٹیل سے مذکورہ تمام افسران اور گارڈز کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پمز ہسپتال میں دو روز قبل پیش آنیوالے شرمناک واقعہ نے اخلاقی اقدار کا جنازہ نکال دیا ہے سوشل میڈیا پر وائرل واقعہ کی وڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے ڈائریکٹر او پی ڈی ملک رفیق اور عمران نامی گارڈسمیت دیگر عملے کے خواتین کیساتھ ہاتھا پائی کررہے ہیںانہیں دھکے دیتے ہوئے تھپڑمار رہے ہیں لیکن وڈئیو ثبوت ہونے کے باوجود جوائنٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز چودھری وارث کیجانب سے بھی متاثرہ خواتین کیساتھ بدتمیزی کی گئی بلکے جانبدارانہ رویہ اپناتے ہوئے گارڈز کے ذریعے انہیں دھکے دیکر آفس سے نکلوادیامتاثرہ خواتین نے دارسی اور مذکورہ تمام حکام کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب عوامی وسماجی حلقوں نے بھی واقعہ کے زمہ داروں کو تختہ مشق بناکر قانونی ومحکمانہ کاروائی کے زریعے مثال بنانے کامطالبہ کیا ہے تاکہ آئندہ ایسا شرمناک واقعہ پیش نہ آسکے ۔