عنبرین فاطمہ
ابو علیحہ کی ڈائریکشن میں تیار ہونے والی فلم ’’ٹیکسالی گیٹ‘‘ سولہ فروری کو سینما گھروں کی زینت بن چکی ہے۔ فلم کا پریمئیر گزشتہ دنوں لاہورمیں کیا گیا، پریمئر میں عائشہ عمر،یاسر حسین، عمر عالم، عفت عمر،نئیر اعجاز، مہر بانو، ڈائریکٹر ابو علیحہ کے علاوہ میکال ذوالفقار، فضا علی، مصطفی قریشی، قیصر پیا، امر خان حسن مردا و دیگر نے شرکت کی۔ اداکارہ اقراء عزیز نے پریمئیر میں خصوصی شرکت کی۔فضا علی اپنی بیٹی کے ہمراہ تشریف لائیں۔فلم کی کہانی ایک سنجیدہ موضوع کو ڈسکس کرتی ہے،اس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح بااثر لوگ اپنے سے حیثیت میں کم لوگوں کو دباتے ہیں اور ان کے ساتھ انہی کی جانب سے ہونے والے بے رحمانہ سلوک پر ان کو پریشرائز کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی زبان بند کریں اور آواز نہ اٹھائیں۔ فلم کی کہانی اندرون شہر ٹیکسالی گیٹ میں فلمائی گئی ہے۔ مہربانو نے اپنے کردار کے ساتھ بے حد انصاف کیا ہے۔ اسی طرح سے عائشہ عمر نے بھی لاجواب اداکاری کی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ وہ کسی سے کم نہیں ہیں۔ اگر ہم یہ کہیں کہ عائشہ عمر اپنے کیرئیر کے بہترین کردار میں نظر آئی ہیں تو بے جا نہ ہوگا۔ بابر علی نے بھی اس فلم میں ایک اہم کردار نبھایا ہے ان کی جاندار اداکاری نے بھی شائقین کے دل جیت لئے ہیں۔فلم میں افتخار ٹھاکر ایک پولیس آفیسر کے کردار میں نظر آئے ہیں وہ روایتی پولیس والے ہی دکھائے گئے ہیں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح سے پولیس بھی بااثر لوگوں کو غلط کام کرنے کیلئے باوجود تحفظ فراہم کرتی ہے۔ عفت عمر نے ایک خاتون وکیل کا کردار ادا کیا ہے جو سسٹم کو بہت اچھی طرح سمجھتی ہے اور اپنے آنے والے ہر کلائنٹ کو نیک نیتی سے مشورہ دیتی ہے۔ اداکار علی خان بھی اس فلم میں ایک مختصر سے کردار میں نظر آئے ہیں انہوں نے ایک وکیل کا کردار نبھایا ہے۔ فلم کا پریمئیر ستاروں کے جھرمٹ میں ہوا۔
ابو علیحہ نے اس موقع پر کہا کہ میں نے یہ فلم دل سے بنائی ہے اور مجھے بہت امید ہے کہ شائقین اسے دیکھ کر بہت محظوظ ہوں گے۔ فلم کے کردارں پر بہت کام کیا گیا ہے، اداکاروں کی پرفارمنس بہت جاندار ہے۔ ہم نے یہ فلم ٹیکسالی گیٹ میں ہی شوٹ کی ہے۔ وہاں کا رہن سہن، اور اوریجنل لوکیشن کا استعمال کیا گیا ہے۔ عائشہ عمر نے کہا کہ بطور پرڈیوسر میری پہلی فلم ہے اور میں بہت خوش ہوں کہ آخر کار یہ فلم ریلیز ہونے جا رہی ہے۔ اس فلم میں میرا کردار بہت مختلف اور چیلنجنگ ہے۔ اس کردار کو کرنے کیلئے میں نے جی جان لگا دی ہے۔انہوں نے کہا کہ بطور اداکار کام کرنا مختلف ہوتا ہے اور بطور پروڈیوسر بہت ساری چیزوں اور معاملات کی زمہ داری آپ پر ہوتی ہے۔ اس وقت میں نروس ہوں بھی اور نہیں بھی۔ عمر عالم نے کہا کہ میری یہ پہلی فلم ہے اور میں چاہتا ہوں کہ پہلی ہی فلم شائقین کو بھا جائے۔ انہو ں نے کہا کہ کسی بھی پراجیکٹ کی کامیابی کسی ایک اکیلے شخص کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ اس میں پوری ٹیم کی محنت شامل ہوتی ہے۔ یاسرحسین نے کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے کہ ایسی چیز بنے جو شائقین کی توجہ حاصل کر سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستا نی آڈینز بہت سمجھدار ہو چکی ہے، جدید ٹیکنالوجی اور نیٹ فلیکس کا دور ہے ایسے میں شائقین کو سینما گھروں تک لانا بہت آسان نہیں رہا اور اب تو وہی چیز چلے گی جس میں کچھ ہٹ کر ہو گا ورنہ تو لوگوں کے پاس بہت کچھ ہے دیکھنے کیلئے۔ لیکن ٹیکسالی گیٹ کی کہانی میں اتنی پاور ہے کہ لوگ اسکو ایک نہیں بار بار دیکھنے کیلئے سینما گھروں کا رخ کریں گے۔ اقراء عزیز نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ میرے شوہر کی فلم ریلیز ہو رہی ہے، ان کا اس میں کام یقینا روٹین سے بہت ہٹ کر ہے۔ سینئر اداکار مصطفی قریشی نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ ہمارے ہاں اب فرق فرق فلمیں بن رہی ہیں اور ایسی فلمیں بن رہی ہیں جن کو دیکھنے کیلئے ہر عمر کا فرد سینما گھروں کا رخ کرتا ہے۔ اداکارہ مہربانو نے کہا کہ فلم کی ریلیز سے لیکر ابھی تک مجھے بہت اچھا ریسپانس ملا ہے۔ جب یہ کردار میرے پاس آیا تو میں نے سنتے ہی ہاں کر دی، کیونکہ مجھے لگا کہ فلم میں کچھ الگ اور نیا پن ہے۔ میں نے اپنے کردار کو کرنے کیلئے بہت محنت کی اور کوشش کی کہ کردار کی جو ڈیمانڈ ہے اس کے مطابق اداکاری کروں۔ مہربانو نے مزید کہا کہ میرے ساتھی فنکاروں نے بھی بہت محنت کی ہے۔ افتخار ٹھاکر نے کہا کہ ڈائریکٹر ابو علیحہ بہت اچھا نہ صرف لکھتے ہیں بلکہ ا ن کی ڈائریکشن بھی بہت اچھی ہے۔ انہوں نے ہم سب سے بہت اچھے سے کام لیا ہے۔ مجھے اس فلم سے بہت اچھی توقعات وابستہ ہیں۔قیصر پیا بھی فلم دیکھنے کیلئے پہنچے اور انہوں نے بھی فلم کو سراہا۔ سینئر اداکار نئیر اعجاز نے کہا کہ کردار وہ کرنے چاہئیں جو لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہوجائیں۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ میرے ہر کردار کو عوام نے بے حد پذیرائی دی۔