سینٹ: زیادتی کے مجرم کی سرعام پھانسی کا بل مسترد، مبینہ دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کا احتجاج

اسلام آباد(خبرنگار)  ایوان بالا میں اپوزیشن اراکین کا انتخابات میں دھاندلی کے خلاف شدید احتجاج ، چیرمین سینیٹ ڈائس کا گھیرائو کر لیا ۔سوموار کے روز سینیٹ اجلاس کے آغاز میں تحریک انصاف کے اراکین اپنی نشستوںپر احتجاجا کھڑے ہوگئے اور عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف احتجاج شروع کردیا اس موقع پر اپوزیشن اراکین نے چیرمین سینیٹ ہائوس کا گھیرائو کر لیا اور الیکشن نامنظور کے نعرے لگائے اور پلے کارڈ لہرائے ۔ سینیٹر سعدیہ عباسی نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ کیا ہورہا ہے انہوںنے کہاکہ اس ایوان کا احترام ہونا چاہیے ،  انہوں نے کہاکہ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے ملک میں مہنگائی کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،سینیٹر کامران مرتضی نے کہاکہ انتخابات میں آئین کی شدید خلاف ورزیاں کی گئی ہیں اس وقت پورے ملک میں احتجاج ہورہا ہے، اگر اسی طرح سے انتخابات کرانے ہیں تو اس سبز کتاب میں تبدیلی کردیں پھر ہم اس پر اعتراض نہیں کریں گے۔ چیرمین سینیٹ نے کہاکہ انتخابات کے معاملے پر بحث کیلئے پورا دن مختص کر لیتے ہیں۔ سینیٹر فوزیہ ارشد نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کلچر اینڈ ہیلتھ سائنسز کے قیام کا بل پیش کیا ،سینیٹر محمدعبدالقادر نے پاکستان منرلز ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا بل پیش کیا، سینیٹر شہادت اعوان نے پاکستان بیت المال ترمیمی بل 2024پیش کیا،چیرمین سینیٹ نے اراکین کی منظوری کے بلز متعلقہ کمیٹیوںکے سپرد کردئیے ۔ایوان بالا میں انٹرنیشنل اسلامک یونیوسٹی ،فارمیسی ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیے ۔سوموار کے روز ایوان بالا میں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ترمیمی بل 2023 پیش کیا ،چیرمین سینیٹ نے اراکین سے رائے لینے کے بعد بل کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔سینیٹر مشتاق احمد خان نے فارمیسی ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ،ایوان بالا نے جنسی مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کا بل مسترد کردیا ،پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ن اور بی این پی سمیت کئی جماعتوں نے بل کی مخالفت کی جبکہ جے یوآئی ،مسلم لیگ ق،اور پی ٹی آئی نے بل کی حمایت کی ۔بل کی مخالفت میں 24جبکہ بل کے حق میں 14 اراکین نے ووٹ دیا ۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ سرعام پھانسی معاشرے میں بربریت اور حراس پھیلاتی ہے۔  سرعام پھانسی اکیسویں صدی کے عاشرے کو زیب نہیں دیتا ہے ۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ میں بھی اس کی تائید کرتا ہوں موت کی سزا پھانسی گھاٹ تک محدود رہنا چاہیے۔  اس موقع پر قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ مسلم لیگ ن بھی اس کی مخالفت کرتی ہے ۔سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ریپ کے قوانین میں تبدیلی کی بجائے اس کی تفتیش کے معیار کو بہتر بنانا چاہیے۔ سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہاکہ سرعام کوڑے کی وجہ سے دنیا بھر میں ہمیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ سینیٹر شہادت اعوان نے کہاکہ ہم نے اس بل کی کمیٹی کی سطح پر مخالفت کی تھی، سینیٹر کامل علی آغا نے کہاکہ ایسے شخص کو سرعام پھانسی دینی چاہیے ،۔سینیٹر ڈاکٹر ہمایون مہمند نے کہا جن ممالک میں ایسی سخت سزائیں ہیں وہاں پر جرائم بھی کم ہیں ۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہاکہ ہمیں امریکہ سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔سینیٹر مولانا فیض محمد نے کہاکہ ریپ کے مجرموںکو سرعام پھانسی کی سزا ملنی چاہیے۔ اس موقع پر چیرمین سینیٹ نے بل پر رائے شماری کے بعد مخالفت کی بنیاد پر بل کو مسترد کردیا اجلاس آج دن دس بجے تک ملتوی کردیا گیا

ای پیپر دی نیشن