الیکٹرانک‘ سوشل میڈیا کا دور ہے: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ میڈیا کا کردار ریاست کے چوتھے ستون کا ہے۔ عوام رپورٹنگ سے ایک تاثر لیتے ہیں۔ رپورٹنگ نہائت ذمہ داری سے کرنی چاہیے، پرنٹ میڈیا کے بعد الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کا دور ہے، اس ہائی کورٹ میں رپورٹنگ کا معیار اچھا ہے۔ اس کا کریڈٹ کورٹ رپورٹر کو جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری، صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نوید حیات ملک، ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل، ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ ارشد کیانی، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عظمت بشیر تارڑ، آر آئی یو جے کے سیکرٹری جنرل آصف بشیر چوہدری، صدر آل پاکستان ریسٹورنٹ بیکرز ایسوسی ایشن فاروق چوہدری اور دیگر بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب کے دوران چیف جسٹس نے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ رپورٹنگ نہایت ذمہ داری سے کرنی چاہیے، عوام رپورٹنگ سے ایک تاثر لیتے ہیں، عدالت میں بعض اوقات غیر ضروری بحث اور سوالات بھی ہوتے ہیں۔ غیر ضروری بحث کو رپورٹ کرنے سے بعض اوقات اصل کیس سے بات ہٹ جاتی ہے۔ آپ لوگوں کی مجبوری بھی سمجھتا ہوں کہ سوالات میں سپائس ہوتا ہے، ججمنٹ میں نہیں، آپ کو ٹکرز کے لیے سپائس والی چیز چاہیے ہوتی ہے۔ آپ اپنے اپنے چینلز اور اخبارات کو رپورٹ کرتے ہیں۔ بعض اوقات اس کو پیش کرنے کے انداز میں تاثر تبدیل ہو جاتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...