مشاہد حسین سید کا عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ

Feb 20, 2024 | 15:54

 سینیٹر مشاہد حسین سید نے بانی پی ٹی آئی سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا ۔انہوں نے سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات تاریخی تھے،مشکلات کے باوجود پی ٹی آئی سنگل لارجسٹ پارٹی بنی میں ان کو مبارکباد دیتا ہوں، انہوں نے کہا کہ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پر میں نے بھی دستخط کیے ہیں، 8 فروری کو عوام نے ثابت کیا کہ ان کا نظام، ووٹ اور بیلٹ باکس پر اعتماد ہے۔ عوام کا اعتماد ہے کہ ووٹ کے ذریعے تبدیلی آ سکتی ہے اور واقعی 8 فروری کو ووٹ کے ذریعے تبدیلی آئی ہے۔ قائداعظم نے ووٹ کے ذریعے پاکستان بنایا تھا۔ میاں نوازشریف بڑے آدمی،رہبر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چور ہے، کرپٹ ہے یا غدار، عوام نے ووٹ دیکر منتخب کیا ہے،اس کو تسلیم کرنا چاہئے، جو ہو چُکا اب ختم کیا جائے، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ جبکہ سینیٹر علی ظفر نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی مانے یا نہ مانے عوام نے فیصلہ عمران خان کے حق میں دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔ سپریم کورٹ کے الیکشن کے اعلان کے بعد انتخابات تک پی ٹی آئی کو جلسہ نہیں کرنے دیا گیا، ایک طرف ایک سیاسی جماعت کا جلسہ ہوتا دوسرے جانب پی ٹی آئی کو روکنے کے لیے دفعہ 144 لگ جاتا تھا، سب سے بڑا ظلم الیکشن پہلے پی ٹی آئی کا انتخابی نشان چھیننا تھا، پشاور ہائی کورٹ کے ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی سے انتخابی نشان نہ چھینا جائے، علی ظفر نے مزید کہا کہ الیکشن سے پہلے عمران خان کو تین کیسزز میں بھاری سزائیں سنائیں گئی۔ اگر یہ کیسزز ہائی کورٹ سے ختم نہیں ہوئے تو ہر سیاست دان اس کا شکار بنے گا، جو آج ہنس رہے کل وہ اس کا شکار ہونگے، جب پری پول ریگنگ ناکام ہوئی تو اس کے بعد ووٹس تبدیل کرکے ہارنے والے امیدواروں کو جتوایا گیا، انٹرنیٹ اور ٹوئیر بند کر دیا گیا ،میڈیا کو کوریج سے روکا گیا، عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، یہ جمہوریت کے ساتھ ظلم ہے۔

مزیدخبریں