اپنی شرائط پر ‘ن’ کو ووٹ دونگا: بلاول بھٹو

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اپنا مؤقف تبدیل کرے، پیپلز پارٹی اپنے مؤقف میں تبدیلی نہیں لائے گی، کوئی اور قائم نہیں تو مجھے خطرناک منظر نظرآرہا ہے۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس کیس سے متعلق اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں کیس میں قصاص نہیں انصاف مانگ رہا ہوں. امید ہے آئین کے بانی کو اعلیٰ عدلیہ سے انصاف ملے گا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ فیصلہ آیا تومستقبل میں عدلیہ ہو یا کوئی اور ادارہ ایسا جرم نہیں دہرائے گا۔ امید ہے فیصلے کی وجہ سے ادارے پر جو داغ ہے وہ دھویا جائے گا، بینظیر بھٹو کا خواب تھا کہ والد کو انصاف دلائیں۔انہوں نے کہا کہ ‘پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کے ساتھ مل کر بات کرتے ہیں لیکن اگر میں نے مسلم لیگ کو ووٹ دینا ہے تو میں اپنی شرائط پر ن لیگ کو ووٹ دوں گا۔ میں ن لیگ کی شرائط پر انہیں ووٹ کیسے دوں۔’سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘میں سمجھتا ہوں کہ مذاکرات میں جو تاخیر ہوئی ہے وہ مذاکراتی کمیٹی کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ہوا ہے۔ یہ نقصان مجھے تو نہیں ہو رہا، یہ نقصان پاکستان اور پاکستان کی جمہوریت کا ہو رہاہے۔تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد سے متعلق انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اکثریت ہے تو وہ کہتی ہے کسی سے بات نہیں کرنی۔ پی ٹی آئی جب بات نہیں کرے گی تو وہ حکومت نہیں بناسکتی۔ پی ٹی آئی پیپلز پارٹی سے مذاکرات کے لیے آئی ہی نہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے اسٹیبلشمنٹ کا سہارا نہیں لیا. الزام سے پہلے ثبوت پیش کریں۔ ثبوت دیا جائے اگر میں نے کسی چیز کا سودا کیا، میں نے ہمیشہ قانون کی بالادستی کی بات کی۔

ای پیپر دی نیشن