سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات،تحقیقاتی کمیٹی نےآر اوز کے بیانات قلمبند کر لیے

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات پر ریٹرننگ افسران (آر اوز) کے بیانات قلمبند کر لیے۔

ذرائع کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی نے یہ الزامات عائد کیے تھے کہ 8 فروری کو راولپنڈی کے حلقوں میں 70 ، 70 ہزار کی لیڈ سے جیتنے والے امیدواروں کو ہرایا اور  ہارے ہوئے امیدواروں کوجتوایا گیا۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن کے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے آر اوز کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں۔

پیمرا کی جانب سےسابق کمشنرراولپنڈی کی پریس کانفرنس کا ٹرانسکرپٹ بھی کمیٹی کو دے دیا ہے، جبکہ آر اوز نے تحریری بیانات بھی الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کو جمع کرا دیے ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ کی تیاری پر کام شروع کر دیا جو مکمل ہونے کے بعد کل کمیشن کو پیش کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق ڈی آر اوز اور آراوز کی جانب سے بیانات میں دباو اور دھاندلی کے الزامات مسترد کیے گیا ہے. تحقیقاتی کمیٹی کو ریکارڈ کرائے گئے بیانات میں کہا گیا ہے کہ تمام حلقوں میں انتخابات کے لیے پرامن، صاف اور شفاف پولنگ ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈی آر اوز نے تحقیقاتی کمیٹی کو بیانات ریکارڈ کروا دیے ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابی بے ضابطگی پراپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کہ راولپنڈی کے حلقوں میں 70، 70 ہزار کی لیڈ کو ہم نے شکست میں تبدیل کیا،اورہارے ہوئے امیدواروں کوجتوایا گیا۔میرے ماتحت کام کرنیوالے ریٹرننگ آفیسرز رو رہے تھے جبکہ میں انہیں کہہ رہا تھا کہ آپ یہ غلط کام کریں اور وہ نہیں کرنا چاہ رہے تھے۔

ای پیپر دی نیشن