چینی صدروائٹ ہاؤس پہنچے تو ان کا شانداراستقبال کیا گیا۔ ہوجن تاؤ اور امریکی صدرباراک اوباما کے درمیان تیس منٹس تک بات چیت کا سلسلہ بھی جاری رہا جس میں مختلف امور زیر بحث آئے۔ جن میں دونوں رہنماؤں کے موسم پرتاثرات بھی شامل تھے۔ امکان ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہ دنیا سے غربت کے خاتمے، دونوں ملکوں کی تجارت میں توازن اورشمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام پر تفصیلی بات چیت کریں گے، ماہرین کے مطابق چین اور امریکی اعلیٰ قیادت کے مذاکرات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ اس سے پہلے ہوجن تاؤ چارروزہ سرکاری دورے پرامریکہ پہنچے تو امریکی نائب صدر جوزف بائیڈن نے میری لینڈ کے اینڈریوز ایئربیس پران کا استقبال کیا، انہیں اس موقع پر گارڈ آف آنربھی پیش کیا گیا۔ دوسری طرف ہوجن تاؤ کی امریکہ آمد کے موقع پر تبتسے تعلق رکھنے والے مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور زبردست نعرے بازی کی۔